2002ء کے بعد قومی کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہی نہیں ہوا

November 28, 2022

اسلام آباد (ساجد چوہدری) حکمرانوں کی سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2002ء کے بعد قومی کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہی نہیں ہوسکا۔،سائنس و ٹیکنالوجی میں آئے روز نئی جدت آ رہی ہیں ایسے میں کمیشن کا اجلاس بروقت ہونا چاہئے، پرویز مشرف حکومت میں 20سال قبل قومی کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس اس وقت کے وزیراعظم کی زیرصدارت ہوا تھا۔ قومی کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 20سال میں آنے والے وزرائے اعظم کے پاس شاید سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ اور ترقی کیلئے وقت ہی نہیں تھا یا پھر اس شعبے کی ترقی میں ان کی دلچسپی ہی نہیں تھی جس کی وجہ سے قومی کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہی نہ ہوسکا۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اس اجلاس کیلئے ایجنڈا تیار کر کے جہاں سابق ادوار میں وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجواتی رہی ہے مگر اس کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا۔ سائنس و ٹیکنالوجی میں آئے روز نئی جدت آ رہی ہیں ایسے میں کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس بروقت ہونا چاہئے، نیشنل کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا آخری اجلاس 2002ء میں ہوا تھا جبکہ نیشنل کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا آخری اجلاس 2016ء میں ہوا تھاجس کے ساتھ ہی قومی کمیشن فار سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہونا تھا جو نہیں ہو سکا۔