چُپ

December 04, 2022

شاعر: افضل مُراد

صفحات: 122، قیمت: 400 روپے

ناشر: فیصل بُکس اینڈ پبلشرز،کوئٹہ۔

افضل مُراد نے بیک وقت ادب کی مختلف جہات پرکام کیا ہے۔ اُن کی مادری زبان براہوی ہے، لیکن اُردو زبان سے بھی اُنہیں عشق ہے۔ بنیادی طور پر شاعر ہیں، مگر ڈراما نگاری بھی ان کی پہچان ہے اور اُن کے کئی ڈراموں نے مقبولیتِ عام حاصل کی۔ مترجم بھی ہیں اور صحافی بھی۔ کئی برس تک اکادمی ادبیات پاکستان، کوئٹہ کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر بھی رہے۔ مختلف زبانوں کے درمیان یک جہتی پیدا کرنے کے حوالے سے بھی ان کی خدمات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے پیشِ نظر ان کا شعری مجموعہ ہے، جس میں ان کی 24 غزلیں ’’چُپ‘‘ کی ردیف میں ہیں۔

تمام غزلوں کی بحریں الگ ہیں، لیکن ردیف ’’چُپ‘‘ ہی ہے۔ یہ اُن کی ایک منفرد کوشش ہے۔ ردیف کی پابندی کے باوجود بہت اچھے شعر نکالے ہیں۔ عموماً ایسی غزلوں میں ’’آورد‘‘ زیادہ ہوتی ہے، لیکن ان کی ہر غزل میں شعری جمالیات نمایاں ہے۔ اور ممتاز صاحبِ اسلوب شاعر انور شعور کی یہ رائے کتنی جامع ہے کہ ’’افضل مُراد جیسے خوش فکر اور خوش گفتار شاعر کی ’’چُپ‘‘ قابلِ سماعت ہی نہیں، قابل غور بھی ہے۔ اسے ہماری شعری روایت میں ایک عُمدہ اضافہ کہا جائے، تو شاید بے جا نہ ہو۔‘‘جب کہ ڈاکٹر بیرم غوری اور ثبینہ رفعت نے بھی افضل مُراد کی اس نئی جہت کو سراہا ہے۔