قطر میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا جانا چاہئے، لارڈ قربان حسین

November 29, 2022

لندن / لوٹن (نمائندہ جنگ) لارڈ قربان حسین نے قطر پر ہائوس آف لارڈز میں ایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ قطر نے اصلاحات میں بہت زیادہ پیش رفت کی ہے جسے سراہا جانا چاہئے ۔ایک حالیہ بحث میں انہوں نے کہا کہ وہ قطر کے بارے میں اس لیے بات کریں گے کیونکہ انہوں نے حال ہی میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیٹی کی دعوت پر برطانیہ، فرانس، اٹلی، آئرلینڈ، فن لینڈ، سربیا اور رومانیہ پر مشتمل سات یورپی ممالک کے پارلیمانی وفد کے حصہ کے طور پر اس کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قطر اس شعبے میں خاص طور پر غیر ملکی کارکنوں کے حوالے سے قطری اصلاحات پر نظر رکھے گا۔ انہوں نے غیر ملکی کارکنوں کے لیے مفت رہائش کے اوپر ایک بنیادی کم از کم اجرت کا تعارف نوٹ کیا، جس میں روشنی، حرارت اور روزانہ تین بار پکا ہوا کھانا شامل ہے۔ جیسا کہ انہوں نے حساب لگایا، قطر کی بنیادی کم از کم اجرت رہائش کے اخراجات اور خوراک کی ادائیگی کے بعد برطانیہ کی نسبت قدرے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوحہ میں 60000 کارکنوں کے لیے ایک بہت بڑے ہاؤسنگ کمپلیکس کا دورہ کیا، جس میں طبی اور کھیلوں کی سہولیات موجود ہیں۔ لارڈ قربان حسین نے ہاوس آف لارڈز کو یہ بھی آگاہ کیا کہ انہوں نے دوحہ میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے دفتر کا دورہ کیا اور اس کے اراکین سے بریفنگ حاصل کی۔ وہ اس پیشرفت سے کافی مطمئن تھے جو قطر نے انسانی حقوق کی اصلاحات میں حالیہ برسوں میں کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہوا کہ قطر نے انسانی حقوق کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ یہ نوٹ کرنا حوصلہ افزا ہے۔ آخر میں، دورہ کرنے والے گروپ نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ قطر نے اپنی اصلاحات میں بہت زیادہ پیش رفت کی ہے البتہ ان میں بہت پیش رفت کی ضرورت ہے ۔