لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے خرید و فروخت

December 03, 2022

لائوڈ اسپیکر اور میگافون کے ذریعے رہائشی علاقوں میں کھلے بندوں صوتی آلودگی پھیلانے اور کئی قوانین کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے اور ایسا طریقہ اختیار کیا جانا چاہئے جس میں معاشی سرگرمی بھی جاری رہے اور مریضوں بوڑھوں بچوں کا آرام، طلبہ کی پڑھائی وغیرہ بھی متاثر نہ ہو۔ یہ ضرورت اگرچہ ہر شہر کے باسی محسوس کرتے ہیں مگر کراچی میں صورتحال کی سنگینی پولیس، بلدیاتی اداروں، کمیونٹی کمیٹیوں، رہائشی پلازوں کی یونینوں اور گلی محلوں کے صاحبان فکر کی فوری توجہ کی متقاضی محسوس ہوتی ہے۔ آواز کے ذریعے پھیلنے والی آلودگی انسانی صحت کے لئے کوڑے کرکٹ کی آلودگی سے بھی زیادہ خطرناک ہے مگر چند پوش علاقوں اور گیٹڈ کمیونٹی کو چھوڑ کر ہر گلی محلے میں ریڑھی، موٹر سائیکل رکشا، پک اپ پر لائوڈ اسپیکر نصب کر کے اشیا کی فروخت کے لئے گاہکوں کو متوجہ کرنے یا چندہ مانگنے کا رجحان علاقوں میں قائم اسکولوں میں درس و تدریس اور گھریلو آرام سمیت کئی چیزوں کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ آبادیوں میں یہ سلسلہ صبح سویرے سے شروع ہو کر رات دس بجے تک جاری رہتا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ اشیا کی خرید و فروخت بیچنے اور خریدنے والے دونوں کی ضرورت ہے مگر اس کے لئے ہر جگہ کی مناسبت سے درست طریق کار پر عمل یقینی بنایا جانا چاہئے۔ مثال کے طور پر رہائشی پلازوں میں صبح اور شام کے اوقات میں دو دو گھنٹے کے الگ الگ اوقات میں سبزی، پھل، مچھلی، ناشتے کے سامان بچوں کے استعمال کی اشیاء باورچی خانے میں استعمال ہونے والی مختلف چیزوں کی مرمت کرنے والوں کے مختصر بازار سیکورٹی تدابیر کے ساتھ لگا کر خواتین خانہ کو بلڈنگوں میں رہتے ہوئے خریداری کا موقع فراہم کیا جا سکتا ہے۔ ضلعی اور بلدیاتی یونٹوں کو مذکورہ امور پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998