ہفتہ میں چار روز کام کا ٹرائل کامیاب، عملدرآمد جاری رکھیں گے، کمپنیز

December 05, 2022

لندن( نیوز ڈیسک)4 روز کاروباری ہفتے کا بڑے پیمانے پر ہونے والا پہلا ٹرائل کامیاب ثابت ہوا اور اس میں شامل تمام کمپنیوں نے اس پر طویل عرصے تک عمل درآمد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔آئرلینڈ میں ہونے والا یہ ٹرائل جلد ختم ہورہا ہے مگر اس میں شامل تمام 33 کمپنیوں نے دوبارہ روایتی 5 روزہ کارباری ہفتے کو اپنانے سے انکار کیا ہے۔اس ٹرائل کے ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹرائل میں شامل کمپنیوں کی آمدنی اور ملازمین کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ ہوا جب کہ غیرحاضری کی شرح گھٹ گئی۔Fórsa کے زیرتحت ہونے والے ٹرائل کی نگرانی یونیورسٹی کالج ڈبلن اور بوسٹن کالج کے ماہرین نے کی۔محققین کے مطابق ٹرائل سے ثابت ہوا کہ 100 فیصد ملازمین کم اوقات تک کام جاری رکھنا چاہتے ہیں جب کہ ان کی شخصیت اور زندگی کا توازن بھی بہتر ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملازمین میں تناؤ، تھکاوٹ اور دیگر مسائل میں نمایاں کمی آئی جب کہ نیند کا اوسط دورانیہ 7.02 گھنٹوں سے بڑھ کر 7.72 گھنٹے ہوگیا۔اس ادارے کے تحت نیوزی لینڈ میں بھی 4 روزہ کاروباری ہفتے کا ٹرائل ہورہا ہے جس میں درجنوں کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔امریکہ اور کینیڈا میں اس طرح کا ٹرائل اکتوبر میں شروع ہوا جب کہ یورپ اور جنوبی افریقہ میں اس حوالے سے فروری سے کام شروع ہوگا۔ہر ٹرائل میں محققین 4 روزہ کاروباری ہفتے کے اثرات کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا جائے گا۔آئرلینڈ میں ٹرائل کے نتائج اس وقت سامنے آئے جب دنیا بھر میں کمپنیوں کو مالی مشکلات جب کہ ملازمین تناؤ اور تھکاوٹ جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ٹرائل میں شامل کمپنیوں نے اس تجربے کو مجموعی طور پر 1 0 میں سے 9 اسکور دیا ہے اور محققین کے مطابق اس کے فوائد نمایاں ہیں۔اس سے قبل آئس لینڈ میں 2015 سے 2019 کے دوران کاروباری ہفتے کا دورانیہ کم کرنے کا سب سے بڑا ٹرائل ہوا تھا جس میں ڈھائی ہزار ورکرز کو شامل کیا گیا تھا۔اس ٹرائل میں دریافت کیا گیا تھا کہ ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی سے ورکرز کی پیداواری صلاحیت میں کوئی کمی نہیں آتی جب کہ ملازمین کی شخصیت میں ڈرامائی بہتری آتی ہے۔