ٹرانس جینڈرز کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ

December 05, 2022

انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے یہ خبر یقیناً باعث مسرت ہوگی کہ وفاقی حکومت نے ٹرانس جینڈرز کو بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کفالت پروگرام کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے انسداد غربت و سماجی تحفظ شازیہ عطا مری کی زیر صدارت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اجلاس میں ٹرانس جینڈر کیلئے سماجی بہبود اسکیم میں اصلاحاتی پیکیج کی منظوری دی گئی ہے لیکن اس سے پہلے ٹرانس جینڈرز کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹر ہونا لازمی ہوگا۔ خیال رہے کہ پارلیمنٹ نے 2018ء میںٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ منظور کیا تھا جس میں خواجہ سراؤں کو یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ نادرا میں خود کو جنسی اعتبار سے بطور عورت یا مرد،جس خانے میں چاہیں رجسٹر کروا سکتے ہیں۔حال ہی میں کچھ مذہبی جماعتوں نے اس ایکٹ کی بعض شقوں کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے ایسے میں موجودہ حکومت کا اس کمیونٹی کے لئے اصلاحاتی پیکیج لانا غیر معمولی اقدام ہے۔واضح رہے کہ موجودہ قانون کے تحت نادرا سمیت تمام سرکاری ادارے اس بات کے پابند ہیں کہ ٹرانس جینڈرہونے کے دعویدار افراد کسی طبی معائنے کے بغیر اپنی جس شناخت کو چاہیں وہی ان کے شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور پاسپورٹ وغیرہ پر درج کی جائے گی۔ایکٹ میں بحیثیت پاکستانی شہری ملازمتوں، تعلیم اور صحت کی سہولتوں نیز وراثت میں حصے سمیت ان کے تمام حقوق تسلیم کیے گئے ہیں اور سہولت دینے سے انکار یا امتیازی سلوک پر مختلف سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن شازیہ عطا مری نے اپنے ویڈیو پیغام میںٹرانس جینڈر کمیونٹی کیلئے بے نظیر کفالت پروگرام میں اندراج کرانے کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔خواجہ سراؤں کو ان ہدایات پر عمل کرکے اس سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998