پنجاب میں گندم کا سرکاری کوٹہ بڑھانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا

December 05, 2022

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) گندم کی قلت اور گرانی نے سنگین بحران کی صورت اختیار کر لی ہے۔ حکومت پنجاب نے گندم مافیا کی چالوں کو ناکام بنانے کیلئے صوبے کی ایک ہزار سے زائد فلور ملوں کو سرکاری گندم کا یومیہ کوٹہ بڑھانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ محکمہ خوراک پنجاب میں موجود کالی بھیڑیں وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کو کوٹے میں کم سے کم اضافے کی ترغیب دے رہی ہیں تاکہ ذخیرہ اندوز بائیس سو روپے من خریدی گئی گندم اوپن مارکیٹ میں چھتیس سو روپے من تک کھلے عام بیچنے کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت 18ہزار چھ سو ٹن یومیہ گندم کا سرکاری کوٹہ صوبے کی فلور ملوں کو دے رہی ہے جبکہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین چوہدری افتخار احمد مٹو کا مطالبہ ہے کہ اٹھارہ ہزار چھ سو ٹن یومیہ کا کوٹہ انتہائی کم ہے‘ اسے پچیس ہزار ٹن یومیہ کر کے صوبے کے عوام کے آٹے کی سستے آٹے کی ضرورت پوری کی جا سکے۔ آجکل اٹھارہ ہزار چھ سو ٹن سرکاری گندم کے یومیہ کوٹے سے جو سرکاری آٹا عوام کیلئے بن رہا ہے وہ مارکیٹ میں آتے ہی ختم ہو جاتا ہے اور عوام پرائیویٹ آٹا جس کی پندرہ کلو قیمت انہیں سولہ سو روپے تک دینا پڑ رہی ہے وہ لینے پر مجبور ہیں۔