قائداعظم یونیورسٹی اراضی پر قبضہ اور بائی پاس جامعہ کے تقدس کے مترادف ہے، حقائق نامہ جاری

December 05, 2022

کراچی (سید محمد عسکری) قائداعظم یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن، آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن، QAU ایلومنائی ایسوسی ایشن، ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جامعہ کی اراضی سے متعلق اہم مسائل پر حقائق نامہ جاری کیا ہے۔ جسکے مطابق یہ منصوبہ پاکستان کی سب سے بڑی جامعہ پر بری طرح اثر انداز ہوگا۔ جاری شدہ حقائق نامے کے مطابق جامعہ کی اراضی پر قبضہ اور بائی پاس جامعہ کے تقدس کی پامالی کے مترادف ہے۔ ایسے منصوبہ جات یونیورسٹی کے انتہائی قیمتی بوٹینیکل گارڈن سمیت قدرتی ماحول کیلئے نقصان دہ ہے، سب سے بڑھ کر یونیورسٹی کے ماسٹر پلان کی بھی خلاف ورزی ہے۔ جامعہ کی اراضی سے ایسی شاہراہ عام کا گزر نیشنل ریسرچ سینٹرز کیلئے مختص سائٹس کے لئے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔ سب سے بڑھ کر پرامن علمی اور تحقیقی ماحول کے لئے بھی خطرہ ہے ۔ حقائق نامہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح یہ بائی پاس یونیورسٹی کی 600کنال قیمتی اراضی کو ناقابل استعمال بناتی ہے۔ حقائق نامہ میں جامعہ کی2000کنال قیمتی زمین کو زمین کو قبضہ مافیہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دینے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔