جامعہ بلوچستان کو بحران سے نکالنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی

December 05, 2022

کوئٹہ(پ ر)جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے ترجمان نے اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے دو سالوں سے جامعہ بلوچستان سخت مالی بحران کا شکار ہے یہاں تک کہ جامعہ کے اساتذہ اور ملازمین کو ماہانہ تنخواہ اور پینشنرز کو پینشن بھی وقت پر ادا نہیں کی جارہی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اخباری بیانات، احتجاجی مظاہروں کے ذریعے مرکزی و صوبائی حکومتوں ، گورنر بلوچستان، ایچ ای سی اور وائس چانسلر کی توجہ اس طرف بارہا مبذول کرائی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ایسا محوس ہورہا ہے جیسے حکومت مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں ہے اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین ہر مہینے کی تنخواہ کے لئے احتجاج پر مجبور ہیں صوبے کے دیگر سرکاری ملازمین خاص کر سول وگورنر سیکرٹریٹ اور ایچ ای سی اسلام آباد کے ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن، ڈسپیریٹی، یوٹیلیٹی، ایگزیکٹو و سپیشل الاؤنس سمیت دیگر مراعات کے ساتھ ماہانہ تنخواہ ادا کی جارہی ہے لیکن جامعہ بلوچستان جیسے اہم تعلیمی ادارے کے اساتذہ اور ملازمین بنیادی تنخواہ اور پینشنرز پینشن سے محروم ہیں ایسی صورتحال میں صوبہ کسی صورت تعلیمی و معاشی میدان میں ترقی نہیں کر سکتا بیان میں کہا گیا کہ ایک طرف مکمل تنخواہ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہورہی جبکہ دوسری طرف جامعہ کے پالیسی ساز اداروں سے منظور شدہ پروموشن ، اپ گریڈیش ٹائم سکیل سمیت ہاؤس ریکوزیشن کی بقایاجات کی ادائیگی و دیگر پر بھی عملدرآمد درآمد نہیں کیا جا رہا ۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ جامعہ بلوچستان کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج فراہم کریں اور مرکزی حکومت و ایچ ای سی صوبے کی مدر علمی کو بچانے کے لئے فوری طور پر خصوصی فنڈز جاری کرے ۔