فرض نماز میں امام کو لقمہ دینا…!

December 09, 2022

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: فرض نماز میں امام سے غلطی ہوجائے، تو کیا مقتدی یا مؤذّن جو کہ حافظ ہو، وہ امام کو لقمہ دے سکتا ہے یا نہیں؟ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟ ہماری مسجد میں ایک دن امام صاحب سے عشاء کی نماز کی قرأت میں غلطی ہوئی ا ور امام صاحب اسی آیت کو دوبارہ پڑھ رہے تھے تو ایک مقتدی جوکہ حافظ قرآن تھے، انہوں نے امام کو لقمہ دے دیا،نماز کے بعد اس نمازی سے کہاگیا کہ آپ نے امام صاحب کو لقمہ نہیں دینا تھا، آپ اپنی نماز دو بارہ پڑھیں، یہ بات سمجھ نہیں آئی ، اس بارے میں شرعی حکم سے آگاہ فرمادیں۔

جواب: فرض نماز کی قرأت میں جب امام اتنی قرأت کرچکا ہو، جس سے نماز درست ہوجاتی ہے، یعنی ایک بڑی آیت پڑھ چکا ہو یا تین چھوٹی آیات کی تلاوت کرچکا ہو اور اس کے بعد امام قرأت میں بھول جائے یا متشابہات لگ جائیں تو امام کو چاہیے کہ رکوع کرلے، بار بار اسی آیت کا اعادہ کرکے کسی کو لقمہ دینے پر مجبور نہ کرے، یہ شرعی حکم ہے۔

تاہم اگر فرض نماز میں امام سے قرأت میں غلطی ہوجائے اور امام بجائے رکوع کرنے کے اسی آیت کا تکرار کررہا ہو اور مقتدی یا مؤذّن لقمہ دے دے اور امام صاحب قرأت کی غلطی درست کرلیں تو اس سے نہ امام صاحب کی نماز فاسد ہوتی ہے، نہ لقمہ دینے والے کی، بلکہ دونوں کی نماز درست ہے، لہٰذا لقمہ دینے والے سے یہ کہنا کہ وہ اپنی نماز کا اعادہ کرے، یہ درست نہیں ہے۔ (فتاویٰ ہندیہ،1/99،ط:رشیدیہ)