کاریزات میں شامل نہیں ہونگے، اولسی کمیٹی برشور توبہ کاکڑی

December 10, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل پارٹیز اولسی کمیٹی برشور توبہ کاکڑی کے رہنماآں حاجی خان کاکڑ ، عبدالوہاب کاکڑ ، ڈاکٹر عزیز اللہ خان اور ملک سہیل نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت 22 نومبر کے آئینی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے اور تحصیل برشور ، توبہ کاکڑی کو فوری طور پر ضلع کا درجہ دے ۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز اولسی کمیٹی نے چار ماہ قبل تحریک شروع کی جس میں مجوزہ نئے ضلع کاریزات کے ہیڈکوارٹر پر تحفظات کے حوالے سے اہلیان برشور ، توبہ کاکڑی نے چار مطالبات رکھے تھے اور مجوزہ نئے ضلع کے ہیڈکوارٹر پر تحفظات کے حوالے سے دو بار ہزاروں افراد نے لانگ مارچ کیا اور دھرنا دیا ، دوسری مرتبہ جب آل پارٹیز اولسی کمیٹی برشور توبہ کاکڑی نے احتجاج کا اعلان کیا اسی رات حکومت بلوچستان نے ضلع کاریزات برشور کا نوٹیفکیشں جاری کیا اور برشور توبہ کاکڑی کے عوام کی رائے لئے بغیر ہمیں زبردستی نئے مجوزہ ضلع کاریزات میں ضم کردیا جس پر ہم نے شدید سردی کے باوجود بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جس کے بعد حکومت نے ہمارے مطالبے پر ضلع کاریزات ، اس کے ساتھ سب ڈویژن توبہ کاکڑی اور تحصیل باغ کا نوٹی فکیشن جاری کیا اور برشور توبہ کاکڑی کو پرانی حالت میں پشین میں برقرار رکھا جس پر ہم نے دھرنا ختم کردیا اس کے اگلے روز ایک منصوبہ کے تحت بلوچستان اسمبلی کے سامنے ایک اور دھرنا بیٹھا دیا گیا جس کی پشت پناہی کچھ سیاسی لوگ کررہے تھے جس کا مقصد صرف اور صرف مختلف اقوام و قبائل کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنا تھا ۔ کچھ لوگ دھرنوں کے ذریعے مطالبہ کررہے ہیں کہ برشور ، توبہ کاکڑی کو کاریزات میں ضم ہونا چاہیے ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 22 نومبر کے نوٹیفکیشں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ہم کسی صورت کاریزات میں شامل نہیں ہون گے جب تک نیا ضلع یا مجوزہ نئے ضلع کاریزات کا ہیڈکوارٹر برشور نہ ہو بصورت دیگر ہم پشین میں رہنا چاہتے ہیں ، صوبائی حکومت اور اتحادی جماعتیں تحصیل برشور ، توبہ کاکڑی کو فوری طور پر ضلع کا درجہ دیکر نفرتوں کا خاتمہ کریں۔