90 روز میں جان بوجھ کر انتخابات نہیں کرائے جاتے تو آرٹیکل 6 لگتا ہے: اسد عمر

January 27, 2023

اسد عمر—فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصا ف (پی ٹی آئی) کے رہنما، سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ اگر 90 روز کے اندر اندر جان بوجھ کر انتخابات نہیں کرائے جاتے تو آرٹیکل 6 لگتا ہے۔

لاہور میں پی ٹی آئی رہنما شوکت ترین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے 9 ماہ میں پاکستان کے عوام نے مہنگائی کا طوفان دیکھا، آج ملک میں تاریخی مہنگائی ہے، ہزاروں کاروبار بند، لاکھوں مزدور بے روز گار ہو گئے، دہاڑی دار مارا گیا۔

اسد عمر کا کہنا ہے کہ آپ نے پاکستان کی معیشت کو کھائی میں گرا دیا ہے، زرِ مبادلہ کے ذخائر صرف 3 ہفتوں کے بچے ہیں، زرِمبادلہ کے ذخائر ماضی میں صرف ایک بار آئے اور حکومت ن لیگ کی تھی، اب یہ صرف معاشی مسئلہ نہیں، یہ پاکستان کی قومی سلامتی کا مسئلہ بن گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کون ذمے دار ہے اس کا؟ کون قوم کو جوابدہ ہو گا؟ یہ صورتِ حال رجیم چینج کی سازش سے پیدا ہوئی ہے، اس سازش سے پاکستان کو یہاں پر لا کر کھڑا کیا گیا ہے، ملک میں بحران اس لیے پیدا ہوا کہ آپ نے چلتے ہوئے جمہوری عمل میں بگاڑ پیدا کیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ غیر منتخب حکومت کو لایا گیا، 156 سیٹوں والے وزیرِاعظم کو گھر بھیجا گیا، روپے کی قیمت گرنے سے قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے، انا پرستی پر فیصلے کیے گئے، آپ نے مصنوعی طور پر اپنی انا کے لیے معیشت کو کھائی میں گرایا۔

انہوں نے کہا کہ نگراں وزیرِاعلیٰ کی تعیناتی پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے، آئین سے انحراف کر کے الیکشن کا اعلان نہیں کیا جا رہا، اس سے متعلق لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پوری قوم آج عدالتوں کی طرف دیکھ رہی ہے، ماضی میں بدقسمتی سے عدالتیں بھی آئین توڑنے میں حصے دار رہی ہیں، پاکستان کی عدالتوں کا بھی امتحان ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ان کو جنرل الیکشن کا بھی اعلان کرنا پڑے گا، سیاسی انتشار پیدا کر کے بدترین معاشی بحران نازل کیا گیا ہے، پاکستان کی معیشت کو خطرناک کھائی میں گرا دیا گیا۔

رہنما تحریکِ انصاف اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ ہمیں نیوٹرلٹی کے آثار نظر نہیں آ رہے، پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے بتایا ہے کہ ان سے رابطے کیے جا رہے ہیں، پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ ان کا مستقبل پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں۔