تیز رفتار ڈرائیونگ پر ملنے والے دو ٹکٹس سے بچنے کی کوشش پر PCکو 6 ماہ سزا

January 28, 2023

لندن (پی اے) ایک پولیس افسر،جس نے اپنی بیوی کے ذریعے تیز رفتاری سے ڈرائیونگ کے باعث ملنے والے دو ٹکٹس کو چکمہ دینے کی کوشش کی،اسے چھ ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ 43 سالہ پی سی مارک ہینچلف لیڈز کے قریب مورلے میں 30 میل فی گھنٹہ کی حد کو توڑتے ہوئے تین مہینوں میں دو بار کیمرے پر پکڑا گیا۔ جب جوڑے کو تیز رفتار ٹکٹ موصول ہوئے تو اس نے دعویٰ کیا کہ گاڑی اس کی 38 سالہ بیوی لیزا چلا رہی تھی جوکہ خود بھی ایک پولیس ملازم تھی۔ ایک جج نے کہا کہ اس جوڑے نے خود ایسا کیا کیونکہ وہ پولیس کے لئے کام کرتے تھے۔ لیڈز میں مقیم افسر، جس نے واقعہ کے بعد ویسٹ یارکشائر پولیس سے استعفیٰ دے دیااور اس کی اہلیہ، جس نے اپنا سویلین عہدہ بھی چھوڑ دیا تھا، گزشتہ نومبر میں عدالتی سماعت میں انصاف کے راستے کو بگاڑنے کے دو جرائم کا اعتراف کیا۔ بدھ کو سزا سناتے ہوئےجج جوناتھن روز نے جوڑے کو کہا کہ آپ نے سوچا کہ آپ اس سے بچ سکتے ہیں اور سوچا کہ جو لوگ ان جرائم کے لئے کٹہرے میں کھڑے ہیں،وہ لوگ ہیں،جو آپ جیسے نہیں تھے۔ آپ غلط ہیں۔جج نے کہا کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق لیزا ہنچلف کو جیل نہیں بھیج سکتا کیونکہ اس سے ان کے دو بچوں پر اہم نقصان دہ اثرات مرتب ہوں گے اور اسے دو سال کے لئے معطل کر کے چار ماہ کی قید کی سزا سنائی۔ بریڈ فورڈ کراؤن کورٹ کو بتایا گیا کہ مسٹر ہینچلف، جو اس وقت ویسٹ یارکشائر پولیس کے ایک محفوظ اسکول افسر تھے، نے 18 سال تک فورس کے لئے کام کیا اور ان کا ریکارڈ بے عیب تھا۔ پراسیکیوٹر رچرڈ والٹرز نے بیان کیا کہ کس طرح وہ اپریل اور جون میں اسی سڑک پر 37 اور 36 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑیاں چلاتے ہوئے کیمرے کی رفتار میں پکڑے گئے تھے، جہاں حد رفتار 30 میل فی گھنٹہ ہے۔ تیز رفتاری کے لئے مطلوبہ استغاثہ کے نوٹس موصول ہونے کے بعد، اس کی بیوی نے اعلان کیا کہ وہ دونوں بار ڈرائیور رہی ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اس نے رفتار سے متعلق آگاہی کورس میں شرکت کی اور دوسرے جرم کے لئے مقررہ جرمانہ ادا کیا اور اس کے لائسنس پر پوائنٹس لگائے گئے۔