کیش بونس کیلئے اکتوبر سے دسمبر کے دوران 376.107 شہریوں نے اپنے بینک تبدیل کرلئے

January 30, 2023

لندن(پی اے) بڑھتے ہوئے اخراجات زندگی اور بلز کی ادائیگی کیلئے کچھ اضافی آمدنی کی خواہش کے تحت کیش بونس کیلئے اکتوبر سے دسمبر کے دوران 376,107 شہریوں نے اپنے بینک تبدیل کرلئے۔ اطلاعات کے مطابق بعض بینکس لوگوں کو اپنے اکائنٹس منتقل کرانے کیلئے 200 پونڈ تک کی پیش کش کررہے ہیں۔ تاہم بینک اکاؤنٹس تبدیل کرانے والوں کی تعداد اب بھی لوگوں، چھوٹے تاجروں اور چیرٹیز کے لاکھوں اکاؤنٹس کا ایک بہت ہی معمولی حصہ ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے غریب کھاتیدار وں نے، جو اکاؤنٹس کی تبدیلی کے ذریعہ کچھ فائدہ اٹھا سکتے تھے، ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے۔ 2016 میں کمپٹیشن اور مارکیٹس اتھارٹی (CMA) نے اندازہ لگایا تھا کہ عام طورپر کھاتیدار اس وقت اپنے اکاؤنٹ منتقل نہیں کرتا جب تک اسے بینک سے کوئی شکایت نہ ہو اور زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اکاؤنٹس منتقل کرانے میں فائدہ بہت کم ہے۔ مالیاتی اطلاعات سروس منی فیکٹس کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر اکاؤنٹس کی منتقلی ایک ایسے وقت ہوئی ہے، جب بہت سے بینک اخراجات زندگی کے بحران کے سبب فری کیش سوئٹنر دے رہے ہیں۔ جن کھاتیداروں نے اکاؤنٹس منتقل کرائے ہیں، اس کی وجوہات کچھ اور ہوں گی، جن میں متعلقہ بینکوں کی خراب سروس بھی ہوسکتی ہے، بہت سے لوگ اپنے بجٹ کے بارے میں بہت حساس ہوتے ہیں، بڑھتے ہوئے بلز اور قیمتوں کی وجہ سے جب ان کی جمع پونجی ختم ہورہی ہے، وہ اپنی آمدنی میں اضافے کی کوشش کررہے ہیں۔ بینکوں کی جانب سے رضاکارانہ طورپر فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق نومبر میں، جس وقت اسکیم عروج پر تھی، 157,376 کھاتے داروں نے اس وقت اپنے اکاؤنٹس منتقل کرائے۔ پے یوکے کے سربراہ ڈیوڈ پائپر کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی جانب سےاس سہہ ماہی کے دوران اپنے اکاؤنٹس منتقل کرائے جانا حوصلہ افزا بات ہے۔ اب بھی کیش کی کچھ ترغیبات موجود ہیں اور بینک بچت کرنے والوں کو کیش کی آفر کے ساتھ زیادہ بہتر منافع دینے کی بھی پیشکش کر رہے ہیں لیکن قیمتوں میں اضافے کے بعد بچتوں پر ملنے والے منافع کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے ۔ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ سال جولائی اور ستمبر کے دوران اکاؤنٹس کی منتقلی سے سنٹانڈر، ایچ ایس بی سی، اسٹارلنگ اور مونزو بینکوں نے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔