صحت مند خوراک، گیمز کھیلنا اور سماجی دورے ذہنی بگاڑ کو روکنے میں مدد کر سکتے ہیں، تحقیق

January 30, 2023

لندن (پی اے) صحت مند غذا، گیمز کھیلنا اور سماجی دورےڈیمنشیا (ذہنی بگاڑ) روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ایک صحت مند غذا، دوستوں اور خاندان سے ملنا جلنا اور تاش کھیلنے جیسی سرگرمیاں ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے، ماہرین نے کہا کہ صحت مند عادات کو یکجا کرنے سے الزائمر کی بیماری جیسے حالات سے بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے 12فوڈ گروپس میں سے کم از کم سات کھانے (پھل، سبزیاں، مچھلی، گوشت، دودھ، نمک، تیل، انڈے، اناج، پھلیاں، گری دار میوے اور چائے) پر مشتمل صحت مند غذا کے ساتھ چھ فائدہ مند طرز عمل کا ایک چارٹ بنایا۔ ہفتے میں کم از کم دو بار لکھنے، پڑھنے، تاش کھیلنے یا دیگر گیمز میں حصہ لینا صحت مند رویئے کا ایک اور حصہ ہے۔ دوسرے شعبوں عدم شراب نوشی، ہفتے میں 150منٹ سے زیادہ اعتدال پسند جسمانی ورزش یا 75منٹ سے زیادہ شدت کے ساتھ ورزش اور سگریٹ نوشی سے قطعی اجتناب شامل ہیں۔ ہفتے میں کم از کم دو بار سماجی رابطہ چھٹا صحت مند رویہ تھا، مثلاً پیاروں سے ملنا، ملاقاتوں کیلئے یا پارٹیوں میں جانا، تحقیقی ماہرین نے کم از کم 60سال کی عمر کے 29000 بالغوں (اوسط عمر 72) کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جو کہ چائنا کوگنیشن اینڈ ایجنگ اسٹڈی کا حصہ تھے۔ 2009 میں مطالعہ کے آغاز میںٹیسٹس کے ذریعے میموری کی تقریب کی پیمائش کی گئی اور لوگوں میں اے پی او ای جین چیک کیا گیا، جو الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہونےکے لئے سب سے مضبوط خطرے کا عنصر ہے۔ اس کے بعد اگلے 10 برسوں میں فالو اپ تشخیص کئے گئے۔ مطالعہ میں شامل لوگوں کا تجزیہ کیا گیا کہ ان میں کتنے صحت مند رویئے ہیں، جن میں چار سے چھ صحت مند رویئے ہیں، انہیں سب سے زیادہ سازگار گروپ میں رکھا گیا ہے۔ نتائج پر اثر انداز ہونے والے عوامل کی ایک حد کا حساب کتاب کرنے کے بعد، تحقیقی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ ہر فرد کا صحت مند رویہ 10 برسوں میں یادداشت میں اوسط سے کم کمی کے ساتھ منسلک تھا۔ یادداشت کی کمی پر صحت مند غذا کا سب سے زیادہ اثر پڑتا ہے، اس کے بعد علمی سرگرمی (لکھنا، پڑھنا، کھیل کھیلنا) اور پھر جسمانی ورزش۔ اے پی او ای جین والے لوگ، جنہوں نے مجموعی طور پر صحت مند زندگی گزاری تھی، ان میں بھی ان لوگوں کے مقابلے میں، جو سب سے کم صحت مند تھے، یادداشت میں کمی کی شرح کم تھی۔ مجموعی طور پرصحت مند ترین (چار سے چھ صحت مند رویئے) یا اوسط صحت مند طرز زندگی (دو سے تین صحت مند رویئے) والے افراد میں تقریباً 90 فیصد اور تقریباً 30 فیصد ڈیمنشیا یا ہلکی علمی خرابی پیدا ہونے کا امکان ان لوگوں کے مقابلے میں کم تھا جو کم صحت مند تھے۔ .برٹش میڈیکل جرنل (بی ایم جے) میں لکھے گئے آرٹیکل میں ٹیم نے کہا کہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ صحت مند طرز زندگی کا تعلق یادداشت کی سست کمی سے ہے، یہاں تک کہ اے پی او ای کی موجودگی میں بھی ایسا ہوتا ہے۔ یہ مطالعہ بڑی عمر کے بالغوں کو یادداشت میں کمی سے بچانے کے لئے اہم معلومات پیش کر سکتا ہے۔ الزائمر کی بیماری 65 سال سے زیادہ عمر کے 14 میں سے ایک اور 80 سال سے زیادہ عمر کے چھ میں سے ایک کو متاثر کرتی ہے۔ ماہرین میں بیجنگ میں نیشنل سینٹر فار نیورولوجیکل ڈس آرڈرز کا عملہ بھی شامل تھا۔