مزید سرکاری عہدیدار ڈومنک راب کیخلاف شکایات درج کرانے کو تیار تھے

January 30, 2023

لندن (پی اے) مزید سرکاری عہدیدار ڈومنک راب کے خلاف شکایات درج کرانے کو تیار تھے لیکن نشاندہی ہوجانے کے خوف سے پیچھے ہٹ گئے۔سینئر قانون داں ایڈم ٹولے کے سی ڈپٹی وزیراعظم کے خلاف متعدد شکایات پر ان کے خلا ف تحقیقات کررہے ہیں۔ ڈومنک راب نے، جن کو وزیراعظم رشی سوناک نے دوبارہ کابینہ کا وزیر مقرر کیا ہے، دھمکیاں دینے اور ڈرانے دھمکانے کے حوالے سے الزامات کی تردید کی ہے ، بورس جانسن کے دور میں وزیر انصاف اور ڈپٹی وزیراعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے ایشر اور والٹن سے رکن پارلیمنٹ، جن کو رشی سوناک کا بھی قریبی ساتھی تصور کیا جاتا ہے، ستمبر میں لز ٹرس کے وزیراعظم بننے کے بعد تمام ذمہ داریوں سے فارغ کردیا گیا تھا لیکن رشی سوناک نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کو دوبارہ وزیر انصاف اور ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تعینات کردیا۔ تنازعات ڈومنک راب کیلئے کوئی نئی چیز نہیں ہیں، اپنے پہلے وزیر انصاف کے دور میں اور اس کے بعد 2018میں بریگزٹ کے وزیر کی حیثیت سے بھی انھیں متعدد شکایات کا سامنا رہا اور وزیر خارجہ کی حیثیت سے بھی ان کے خلاف ایک شکایت آچکی ہے۔ بی بی سی کے مطابق جو دوسرے سرکاری افسران ڈومنک راب کے خلاف شکایت کرنا چاہتے تھے، ان سے کہا گیا کہ راب کے خلاف تحقیقات کرنے والے ٹولے راب کو ان کے نام بتادیں گے، جس پر وہ نشاندہی ہوجانے کے خوف سے پیچھے ہٹ گئے۔ واضح رہے کہ کسی تفتیش کیلئے نامعلوم ذرائع کی شکایات قبول نہ کرنا ایک معیاری اصول ہے۔ کہا جاتا ہے کہ لوگوں کو خوف تھا کہ ان کی نشاندہی ہوجائے گی اور اگر راب اپنے عہدوں پر برقرار رہے تو انھیں یہ معلوم ہوگا کہ کن افسران نے ان کے خلاف شکایت کی تھی۔ ٹولے کی جانب سے تفتیش مکمل کئے جانے کے بعد وزیراعظم ڈومنک راب کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ بی بی سی کے مطابق بہت سے سرکاری افسران، جنھوں نے خود ڈومنک راب کے خلاف شکایت نہیں کی ہے، اب انکوائری کے دوران گواہی دینے کی پیشکش کررہے ہیں۔ ٹولے اس سال کے آغاز ہی سے راب کے مبینہ رویئے کے بارے میں لوگوں کے انٹرویو کررہے ہیں۔ وہائٹ ہال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں وزیر انصاف کے عہدے پر واپس آنے کے بعد راب نے اپنے مبینہ رویئے میں تبدیلی پیدا کی ہے۔ سینئر سرکاری عہدیداروں کی یونین ایف ڈی اے شکایت کے پورے پراسیس کو اووہال کرنے کی خواہاں ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ اس سسٹم میں رازداری کی بڑی اہمیت تھی لیکن سابق وزیر داخلہ پریٹی پٹیل کے خلاف دھمکیاں دینے اور ڈرانے کے الزامات کی تحقیقات کے باوجود ان کے اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے بعد یہ رازداری کی روایت تباہ ہوگئی۔ ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ یونین کے بعض ارکان شکایت کرنے سے گریزاں ہیں۔ حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ مسٹر ٹولے کو ان تمام معلومات تک رسائی دی جائے گی، جو وہ دیکھنا چاہیں گے اور راب کے رویئے کے بارے میں ان کی پیش کردہ رپورٹ شائع کی جائے گی۔