امریکی سیکریٹری خارجہ کی فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات

January 31, 2023

امریکی سیکریٹری خارجہ نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی، اس موقع پر صدر محمود عباس نے اسرائیل کو مغربی کنارے اور غزہ میں بدامنی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل دو ریاستی حل کو کمزور اور فلسطین کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات رم اللّٰہ میں ہوئی جہاں سیکریٹری خارجہ بلنکن اسرائیل کا دورہ مکمل کرکے پہنچے تھے۔

صدر محمود عباس نے اسرائیلی قبضے اور آبادکاری ختم کروانے کیلئے امریکی کردار نہ ہونے کا شکوہ کیا۔

اسرائیل کے ساتھ حال ہی میں سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کے فیصلے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی فیصلے کیے ہیں جن پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے تاکہ اپنے لوگوں کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے، ہم اسرائیل کو جارحیت روکنے کیلئے کہہ کہہ کر تھک چکے ہیں۔

صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین سے اسرائیلی قبضہ ختم کروانے کیلئے امریکی انتطامیہ اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ سیاسی مذاکرات بحال کرنے کیلئے تیار ہیں، مشرقی یروشلم ہمارا دارالحکومت ہوگا۔

انٹونی بلنکن کے ساتھ ملاقات سے قبل فلطسینی صدر نے مصر اور اردن کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہان عباس کامل اور احمد حُسنی سے ملاقات کی تھی۔

فلسطین کی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں انٹیلیجنس سربراہان غیر متوقع طور پر رم اللّٰہ آئے اور انہوں نے محمود عباس کو مصر کے صدر فتح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللّٰہ کا پیغام پہنچایا۔

فتح السیسی اور شاہ عبداللّٰہ نے فلسطین اور محمود عباس کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

عرب ممالک کے انٹیلیجنس چیفس اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔