شیخ رشید کی گرفتاری

February 03, 2023

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی گزشتہ شب گرفتاری اور اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقلی پولیس کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو بدنام کرنے کیلئے ان پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیے جانے پر آبپارہ تھانے میں درج ایف آئی آر پر تفتیش کی خاطر عمل میں آئی ہے جبکہ شیخ رشید نے اس سے پہلے موصول ہونے والا پولیس اسٹیشن میں طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز اس معاملے کی سماعت کے بعدعدالت نے پولیس کے نوٹس کو معطل کرکے فریقین سے پیر کو جواب طلب کیا تھا۔شیخ رشید کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو ایف آئی آر سے پہلے اس طرح نوٹس کا اختیار نہیں تاہم پولیس حکام کے بقول شیخ رشید کے خلاف تھانے میں درج ایف آئی آر کی بنیاد ہی پر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تھانے میں طلبی کا نوٹس معطل کردیئے جانے کے باوجود شیخ رشید کی گرفتاری پر متعلقہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست دائر کی جائے گی۔ عدالت میں پولیس حکام کا موقف کیا ہوگا اورعدالت کیا فیصلہ دیگی، ان سطور کی اشاعت تک ممکنہ طور پر یہ سب واضح ہوچکا ہوگا تاہم حکومت اور اپوزیشن دونوں کو معیشت اور امن وامان کے حوالے سے ملک کو لاحق سنگین چیلنجوں کے پیش نظر سیاسی کشیدگی کو بڑھانے والے رویوں سے مکمل گریز کرنا چاہیے۔ملک سے محبت کا تقاضا ہے کہ اس کے ازالے کی تمام ضروری تدابیر اختیار کی جائیں۔اس کیلئے بلاثبوت الزام تراشی پر قانونی گرفت بلاشبہ ناگزیر ہے لیکن یہ عمل سیاسی انتقام اور ظلم و ناانصافی کے ہر شائبہ سے قطعی پاک اور مکمل طور پر آئینی حقوق اور قوانین و ضوابط کے تابع ہونا چاہیے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998