بجلی نرخ، دو اہم خبریں

February 08, 2023

منگل کے اخبارات میں بجلی نرخوں کے حوالے سے دو اہم خبریں شائع ہوئی ہیں ایک خبر کے بموجب لاہور ہائیکورٹ سے بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز غیر قانونی قرار پایا اور حکم دیا گیاکہ 500 یونٹس تک سبسڈی دی جائے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ 81صفحات پر مشتمل فیصلے میں جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا ہے کہ معاشرے کو اقتصادی موت سے بچانے کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے، ٹیرف صارفین کی گنجائش سے زیادہ نہ رکھا جائے، نیپرا ملحوظ رکھے کہ کمپنیاں بھاری منافع نہ کمائیں اور لائن لاسز کی بنیاد پر اوور چارجنگ کا مسئلہ حل کیا جائے۔ مذکورہ فیصلے پر اس کے الفاظ اور روح کے مطابق عمل کرایا گیاتو بجلی کے حوالے سے صارفین کی کئی شکایات دور ہونے یا بڑی حد تک کم ہونے کی توقع ہے۔ دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ٹیم کے دورہ پاکستان اور شہباز حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے تعطل توڑنے کی آخری کوششوں کے اشارے ملے ہیں جن کے تحت وزیراعظم نے برقی نرخوں میں چار سے 10روپے تک اضافے، گیس ٹیرف میں اضافے اور جی ایس ٹی کی شرح کو ایک فیصد تک یعنی 17 سے 18 تک بڑھانے کی منظوری دیدی ہے تادم تحریر آئی ایم ایف مشن کی جانب سے بجلی نرخوں کے زیادہ ایڈجسٹمنٹ نرخوں پر اصرار جاری ہے جو 12.50 روپے سے 14 روپے فی یونٹ یا زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔ پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں کا عفریت اور بڑھتی سبسڈی بھی آئی ایم ایف کو کسی طور قبول نہیں۔ درپیش صورتحال میں ایک طرف لاغر معیشت کے حامل ملک کے عوام کی انتہائی بنیادی ضروریات اور بعض حلقوں کی رائے میں زندہ رہنے کے حق کا مسئلہ پوری شدت سے اجاگر ہے، دوسری جانب ملک کو انتہائی خطرناک معاشی دلدل سے نکالنے کے لئے مزید مشکل فیصلوں کی لازمی شرائط ہیں۔ دونوں سے مفر ممکن نہیں۔ یہ ہماری معاشی ٹیم کی لیاقت و صلاحیت کا امتحان ہے کہ وہ کس طرح اس بحران سے ملک کو نکالتی ہے۔