اسمبلیاں بیچی گئیں، سیاستدان ہمیشہ استعمال ہوئے، فضل الرحمان

April 20, 2024

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس بار اسمبلیاں بیچی اور خریدی گئی ہیں، سیاست دانوں کو ہمیشہ استعمال کیا گیا۔

پشین میں جلسے سے خطاب میں فضل الرحمان نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ بلوچستان اسمبلی 70 ارب میں خریدی ہے یا 80 ارب روپے میں؟

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسمبلیاں بیچی اور خریدی گئیں، بتایا جائے بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں کتنے ارب میں خریدی گئی؟

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ قلعہ عبداللّٰہ کے الیکشن میں بھی دھاندلی ہونی ہے، ہم یہاں ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے 2018 کی دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی، پہلے کہا یہ اسمبلیاں بنائی گئی ہیں، یہ اسمبلیاں بیچی اور خریدی گئیں ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ 2024 میں 2018 سے بڑی دھاندلی ہوئی ہے، بتاؤ بلوچستان کی اسمبلیاں کتنے میں خریدی؟

انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف پہلے بھی آگے تھے اب بھی آگے رہیں گے، بلوچستان کی سرزمین سے تحریک اٹھی ہے، پورے ملک میں جائے گی۔

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہم اس تحریک سے جعلی حکومت کو چلنے نہیں دیں گے، تحریک کو اب کوئی نہیں روک سکتا۔ اگر آئین، اسمبلیوں کو روندو گے تو ہم پہاڑ کے طرح کھڑے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو قائم رکھنے میں جمعیت کا کردار بہت اہم ہے، آج مدارس ملک بچانے میں لگے ہوئے ہیں، یہ وقت آپس میں لڑنے کا نہیں، سیاست دانوں کو ہمیشہ استعمال کیا گیا۔

فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان کے عوام 8 فروری کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ نواز شریف، شہباز شریف دو مرتبہ میرے پاس آئے۔

انہوں نے کہا کہ کل سیٹ نہیں تھی تو دھاندلی ہے، آج سیٹ مل گئی تو دھاندلی نہیں! سیاست دان سیٹوں پر نہ بکیں۔

جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان اسلام کےلیے بنا مگر اسلام نظر نہیں آتا ہے، ملک کو سیکولر اسٹیٹ کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو غیر محفوظ کیا جارہا ہے، معیشت کہاں جارہی ہے، انتخابات کے نام پر حکومت عوام کی، لیکن عوام کو غلام بنایا جاتا ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں کچھ چیزوں کو ایجنڈے کے طور لایا جاتا ہے، آج دنیا میں فساد مچا ہوا ہے، امریکا ساری دنیا میں جمہوریت کی بات کرتا ہے مگر ہمارے ملک میں جمہوریت کو قتل کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں امریکا کو مسترد کرکے امارت اسلامیہ کا ساتھ دیا، امریکا نے افغانستان اور عراق میں جارحیت کی۔

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ میرے پاس امریکا اور برطانیہ والے آئے اور کہا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ہم نے کہا کہ غزہ میں کیا کر رہے ہو؟

اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل حماس کے فوج کا مقابلہ نہیں کرسکتی تو عوام پر بم باری کر رہی ہے، ہم امریکی پالیسیوں اور جارحیت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستانی عوام فلسطین کے عوام کے شانہ بشانہ لڑنے کےلیے تیار ہیں۔