این ایچ ایس ڈاکٹرز کو فارما کمپنیز کی جانب سے رشوت دینے کا انکشاف

April 29, 2024

مانچسٹر(نمائندہ جنگ) فارما کمپنیوں کی طرف سے ماضی میں این ایچ ایس ڈاکٹرز کو ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس سی جیسی متاثرہ خون کی مصنوعات استعمال کرنے کے لیے رشوت دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جنوری 1981کے خط سے پتہ چلتا ہے کہ ہسپتال کو امریکی پلازما خریدنے کیلئے8,500پائونڈ کی پیشکش کی گئی تھی، لندن کے سینٹ تھامس ہسپتال کو امریکہ میں بنایا گیا فیکٹرایٹ خریدنے کے لیے چھوٹ میں 8500 جو(آج تقریباً41000پائونڈ کے برابر ہے) کی پیشکش کی گئی تھی ،خط جو کارا میک گوگن کی کتاب دی پیشن لائن میں شائع ہوا ہے ،ظاہر کرتا ہے کہ ڈاکٹرز کو رقمی مراعات کے بدلے بائیراور بیکسر ہیلتھ کیئرکے ذریعہ تیار کردہ فیکٹر ایٹ کے چار ملین یونٹ خریدنے کی پیشکش کی گئی تھی۔مہم گروپ فیکٹر 8 کے ڈائریکٹر جیسن ایونز نے برطانوی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ڈاکٹرز کو خطرناک مصنوعات استعمال کرنے کے لیے لفظی طور پر نقد رقم کی پیشکش ہوئی، میری رائے میں دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے یہ بنیادی طور پر رشوت ستانی کے مترادف ہے ،پروفیسر ایڈورڈ ٹڈنہم کے مطابق سینٹ تھامس میں ہیموفیلیا سینٹر جسے ڈاکٹر جیفری سیویج چلاتے ہیں ،برطانیہ میں فیکٹر8 کے فی مریض کے استعمال کی کچھ بلند ترین شرحوں کے لیے جانا جاتا تھا،لندن میں رائل فری میں معروف ہیماتولوجسٹ اور ایمریٹس پروفیسر نے کہا ڈاکٹر ساویج امریکی توجہ کا استعمال کرنے کے لیے برسوں سے جانے جاتے تھے، اس کے پاس بہت اچھی طرح سے لیس لیبارٹریز تھیں۔