ایم این اے کی شکایت پر سپیکر نے کماد کے کاشت کاروں کوعدم ادائیگی کا نوٹس لے لیا

April 29, 2024

ملتان(سٹاف رپورٹر) سپیکر قومی اسمبلی نے گنے کے کرشنگ سیزن کو ختم ہوئے ڈیڑھ ماہ سے زائد گزرنے کے باوجودشوگر ملز کی جانب سے کاشت کاروں کو ان کی ادائیگیاں نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کین کمشنر اور دیگر متعلقہ حکام سے جواب طلب کرلیا ہے ، قومی اسمبلی میں تحصیل خانپورضلع رحیم یار خان کے ایم این اے میاں محمد غوث کی جانب سے یہنکتہ اٹھایا گیاتھا کہ گنے کے کاشت کار شو گر ملز سے بقایاجات لینے کے لئے دھکے کھا رہے ہیں ، پنجاب میں شوگر ملز کے پاس کاشتکاروں کے 20 ارب روپے کے بقایا جات ہیں،پنجاب شوگرفیکٹر یز کنٹرول ایکٹ کے ترامیمی مسودہ قانون 2021کے تحت شوگر ملز مالکان کاشت کاروں کو 15یوم کے اندر ان کی ادائیگیوں کے پابند ہیں ، ایکٹ کے تحت اگر شوگر ملیں مقررہ 15 دن کے اندر ادائیگیاں نہیں کرتیں، تو ان پر اس کا مارک اپ ادا کرنا لازم ہے،مگر یہاں تو ان کی اصل رقوم بھی نہیں دی جارہیں، شوگر ملز مالکان شوگر کین کمشنرز کو نہ تو ڈیٹا فراہم کرتے ہیں اور نہ ہی مارک اپ کے اعداد و شمار دیتے ہیں،پنجاب میں 6 کروڑ کاشتکار مسائل کا شکار ہیں، ان کے مسائل حل کئے جائیں،ادھر ان کی گندم بھی فروخت نہیں ہورہی اور انہیں مافیا زکے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے پنجاب میں گنے کے کاشتکاروں کو بقایا جات کی عدم ادائیگی کا معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔