چاکلیٹ کی پیداوار کو شدید خطرہ لاحق

April 30, 2024

فائل فوٹو

تیزی سے پھیلنے والے وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں چاکلیٹ کی سپلائی کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق دنیا کی نصف چاکلیٹ گھانا اور کوٹ ڈی آئیور کے کاکااو کے درختوں سے آتی ہےاور مغربی افریقہ میں کاکااو (cacao) کے درختوں کو ایک وائرس تیزی سے ختم کر رہا ہے جس کی وجہ سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ چاکلیٹ کی پیداوار کو شدید خطرہ لاحق ہوجائے گا۔

رپورٹس کے مطابق یہ متاثرہ درخت چاکلیٹ بنانے کے لیے ضروری کوکو بینز پیدا کرتے ہیں۔

اس حوالے سے شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گھانا میں کاکااو کی فصلوں میں ایک وائرس پھیلنے سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہو رہے ہیں۔

تحقیق کے مطابق میلی بگ نامی چھوٹے کیڑے خراب اور متاثرہ درختوں کو کھاتے ہیں اور انہی سے وائرس دوسرے درختوں کو منتقل ہوتا ہے۔ اس وائرس سے صحیح درختوں کی ٹہنیاں اور پتے سوکھ جاتے ہیں اور ان کی نشو و نما بھی متاثر ہوتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق متاثرہ درخت سے پہلے سال میں پیداوار کم ہو جاتی ہے اور چند سالوں میں یہ مکمل ختم ہو جاتا ہے، 250 ملین سے زیادہ درخت اس بیماری کا شکار ہو چکے ہیں۔

تحقیق میں شامل امریکی پروفیسر نے کہا ہے کہ یہ وائرس چاکلیٹ کی عالمی سپلائی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ کیڑے مار دوائیں اس وائرس کے خلاف اچھے اور مؤثر طریقے سے کام نہیں کرتیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کسانوں کو متاثرہ درختوں کو کاٹ کر اس وائرس سے لڑنے والے مزاحمتی درخت لگانا پڑ رہے ہیں۔