موزوں امیدوار نہ ملا، لاء یونیورسٹی میں وائس چانسلر کا انتخاب نہیں ہوسکا

May 01, 2024

کراچی(سید محمد عسکری) سندھ میں وائس چانسلر کی عمر کی حد 62برس کرنے اور موزوں امیدوار نہ ملنے کے باعث ذوالفقار علی بھٹو شہید یونیورسٹی آف لاء کراچی میں مستقل وائس چانسلر کا انتخاب نہیں ہوسکا اور تلاش کمیٹی نے وائس چانسلر کی اسامی کو دوبارہ مشتہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منگل کو تلاش کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں 25 میں سے 9 امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے سیکرٹری نور احمد سموں کے انتہائی قریبی ذرائع نے بتایا کہ جن 9 امیدواروں کو بلایا گیا ان میں مبشر قادر، مدثر خان، ڈاکٹر رخساراحمد ، ڈاکٹر نبی بخش ناریجو، رحیم سومرو، سجادہ شمیم خسرو اقبال، محمد طاہر اور فرید احمد ڈایو شامل تھے تاہم تلاش کمیٹی میں شامل دو ماہرین قانون نے ایک ہی امیدوار کو اہل قرار دیا جب کہ باقی امیدواروں کو مسترد کردیا گیا جس پر طے کیا گیا کہ قانون کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کو تین ناموں پر مشتمل پینل بھیجنا ضروری ہے لہٰذا لاء یونیورسٹی کے وی سی کی آسامی کو دوبارہ مشتہر کیا جائے۔ تلاش کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ ہائیکورٹ کے جج 62 سال جب کہ سپریم کورٹ کے جج 65 برس میں ریٹائر ہوتے ہیں جب کہ لاء یونیورسٹی کے لیے وائس چانسلر کی عمر کی حد ہی 62 برس مقرر کی گئی ہے جس کی وجہ سے اہل اور موزوں امیدوار نہیں مل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت وفاقی جامعات میں وائس چانسلر کی عمر کی حد 65برس مقرر ہے جب کہ صوبہپنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور کشمیر و گلگت و بلتستان میں وائس چانسلر کی عمر کی حد 65 برس رکھی گئی مگر سابق سیکرٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں نے 2022 میں تلاش کمیٹی سے منظوری کے بغیر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سمری بھیج کر عمر کی حد 65 برس سے 62 برس کروادی تھی۔