وزیر خزانہ کو کسی سے ملے بغیر ٹیکس لگانا چاہیے، مفتاح اسماعیل

May 01, 2024

مفتاح اسماعیل: فوٹو فائل

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کو کسی سے ملے بغیر ٹیکس لگانا چاہیے، کچھ لوگوں کو جیل بھیجنا پڑے تو بھیجیں ریاست کی رٹ قائم کریں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ابتداء میں ساڑھے 4 ہزار روپے فی دکان سے ٹیکس لینا شروع کرنا چاہیے۔ دکانداروں کی ہڑتال 2 دن بھی نہیں چلے گی، جب ایم کیو ایم پاکستان عروج پر تھی اور ہڑتال کرواتی تھی تب بھی شام کو دکانیں کھل جاتی تھیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ کی اندرونی سیاست کی وجہ سے دکانداروں پر ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا گیا۔ یہ کیسی حب الوطنی کہ ٹیکس نہیں دوں گا، آپ کو مٹھائی دے دوں گا؟

انکا کہنا تھا کہ بظاہر نان فائلرز کی سمز بند کرنے کا فیصلہ درست ہے، اگر آپ دکانوں پر ٹیکس نہیں لگاتے تو سب بےکار ہے، دکاندار ایک دن دکان بند کرنا افورڈ نہیں کر سکتا۔

سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پی آئی اے، اسٹیل مل کو بیچ دینا چاہیے، حکومت تھوڑے شیئرز اپنے پاس رکھ لے، میں نہیں سمجھتا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نجکاری سے بہتر ہے،

انکا کہنا تھا کہ اسٹیل مل کے پاس 19 ہزار ایکڑ زمین تھی 2 ہزار ایکڑ پر غیر قانونی قبضہ ہوگیا ہے۔ اسٹیل مل نے 2 سے 4 ہزار ایکڑ پر اپنے ملازمین کی ہاؤسنگ کالونی بنائی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو کہا ہے گردشی قرضہ کم کریں۔