نئے فیلڈ اسپتال

May 03, 2024

دکھی انسانیت کی خدمت سے سرشار غیرملکی حکومتیں اپنے ہاں جو فلاحی منصوبے شروع کرتی ہیں ،وہ اس لئے پائیدار ہوتی ہیں کہ آنے والے حکمران انھیں آگے بڑھاتے ہیں۔وطن عزیز میں بھی حکومتیں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے لاتی رہی ہیں تاہم سیاسی رسہ کشی سے یہ محفوظ نہیں رہےاور جلد ہی دم توڑ گئے۔آج ملک بھر میں تحصیل و ضلعی اسپتال اور دیہی سطح پر مراکز صحت قائم ہونے کے باوجود غریب عوام کی اکثریت علاج معالجے سے محروم اور شرح اموات بڑھی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نےغریبوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے دیہی سطح پرفیلڈ اسپتال پراجیکٹ کا افتتاح کردیا ہےجس کے تحت صوبے بھر میں 32موبائل اسپتال گزشتہ روز سے فعال ہوگئے ہیں، جن میں او پی ڈی،حفاظتی ٹیکہ جات اور زچہ بچہ سمیت علاج معالجے کی سہولیات میسر ہونگی جبکہ ایمرجنسی کی صورت میں سرجری بھی ممکن ہوسکے گی۔فیلڈ اسپتال، لیبارٹری ٹیسٹ،تشخیصی مراکز،الٹرا سائونڈ ،لیبر روم اور فارمیسی کی سہولیات سے لیس ہیں جہاں ڈاکٹری نسخے کے مطابق 130ادویات فراہم کی گئی ہیں۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر آنے والے دنوں میں شہری علاقوں کیلئے مزید 200فیلڈ اسپتال شروع کرنے کا اعلان کیا۔واضح ہوکہ ملک کے ضلعی صدر مقامات پر قیام پاکستان کے وقت سے سول اسپتال قائم ہیں اور ماضی کی حکومتوں نے ان کا دائرہ کار تحصیل اور دیہی مراکز صحت تک بڑھایا۔اس کے باوجود ملک کی 25کروڑ آبادی میں عوام کی اکثریت اسپتال پہنچنے کی بھی متحمل نہیں ۔فیلڈ اسپتالوں کا قیام موجودہ اور آنے والے وقت کی ناگزیر ضرورت ہے تاہم اس پروگرام کو زیادہ سے زیادہ فعال بنانے کیلئے رابطہ سڑکوں کی تعمیرو مرمت سمیت جدید تقاضوں سے آراستہ تمام انفر اسٹرکچر یقینی بنایا جانا چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998