پودوں سے حاصل ہونے والی غذا سے کینسر کے مریض طویل عرصے تک زندہ رہتے ہیں

May 04, 2024

لندن (پی اے) اسٹڈی سے ظاہر ہوا ہے کہ پودوں سے حاصل ہونے والی غذا سے کینسر کے مریض طویل عرصے تک زندہ رہتے ہیں۔ کینسر کے انٹرنیشنل جرنل میں 4 مختلف اسٹڈیز سے ظاہر ہوا ہے کہ پودوں سے حاصل کردہ دواؤں سے کینسر کے مریض متحرک زندگی گزار سکتے ہیں۔ جامع نیٹ ورک میں شائع ہونے والی ایک اسٹڈی میںبتایا گیا ہے کہ پراسٹیٹ کینسر کے مریض پودوں سے حاصل کردہ غذا استعمال کریں تو ان کے مرض کا خطرہ پودوں سے حاصل غذا کی پابندی نہ کرنے والوں کے مقابلے میں47فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔ ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ انٹرنیشنل کی ریسرچ اور پالیسی سے متعلق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ہیلن کروکر کا کہنا ہے کہ اس اسٹڈی سے کینسر کے مرض سے بچاؤ اور اس کے مریضوں کے زیادہ دنوں زندہ رہنے کے امکانات مریضوں کی غذا اور طرز زندگی پر ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کم عمری میں colorectal، آنتوں اور دیگر اقسام کے کینسر کے بارے میں مزید وضاحت کیلئے اس حوالے سے مزید اسٹڈی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس اسٹڈی کیلئے ریسرچ کی ٹیم نے 30,000افراد کے پیٹ کے کینسر کی 40 مختلف اسٹڈیز کا جائزہ لینے کے بعد اپنے نتائج مرتب کئے ہیں۔ ریسرچرز کو اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ صحت مند غذا کے استعمال، پودوں پر مشتمل خوراک کے استعمال اور میٹھے مشروب سے گریز کے صحت پر مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک دوسرے جائزے میں، جس میں 82,000 افراد پر کی گئی 16 اسٹڈیز کا جائزہ لیا گیا، جس میں جسمانی سرگرمیوں مثلاً سائیکلنگ، باغبانی، گھریلو کام، کھیل یا چہل قدمی پیٹ کے کینسر کے مریضوں کی لمبی زندگی کی ضمانت ہے۔ امپیریل کالج لندن کی سینئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر ڈورس چن اور ڈاکٹر کوسٹاس Tsilidis کا کہنا ہے کہ ہم نے کئی سو اسٹڈیز کا جائزہ لیا ہے، اگرچہ ان کی اپنی حدود ہیں لیکن ہمیں یقین ہے اس بات کے سب سے زیادہ اپ ٹو ڈیٹ شواہد موجود ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلی سے صحت پر بہت خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ 2,000 سے زیادہ افراد کی جامع اسٹڈی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پودوں پر مبنی خوراک کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پودوں پر مبنی خوراک پراسٹیٹ کینسر کیلئے بہت زیادہ اچھی ثابت ہوتی ہے۔