اب وقت رخصت ہے

May 06, 2024

رابطہ۔۔۔۔ مریم فیصل
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سوناک کے لئے یقینا یہ والا لانگ ویک اینڈ خوشی کا باعث نہیں ہوگا کیونکہ حالیہ لوکل کونسل کے انتخابات میں وہ سیٹیں بھی حکمراں جماعت کے ہاتھ سے نکل گئی ہیں جن پر ٹوری پارٹی کے ممبروں کو یقین تھا کہ یہ تو ہمیشہ سے ہماری تھیں اور ہماری ہی رہے گی لیکن ایسا ہو نہ سکا اور حکمراں جماعت ان سیٹوں کے ساتھ ساتھ چار سو سے زاید سیٹوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی ہے اور بس ڈرائیور کے کونسل کے اسکول سے پڑھ کر میئر لندن بننے والے صادق خان کی جیت نے حکمراں جماعت کی بساط کو پوری طرح سے الٹ کر رکھ دیا اور پھر ویسٹ مڈ لینڈز میئر کی سیٹ جو حکمراں جماعت کی آخری امید تھی وہ بھی صرف تین پواینٹ کے فرق سے لیبر کی جھولی میں جاگری،کونسل الیکشن میں یہ ٹوری پارٹی کے لئے بڑی شکست ہے اور اس شکست میں کافی اہم عوامل نے اہم کردار ادا کیا ہے جیسے کہ ٹوری پارٹی کے آتے جاتے لیڈر ۔ پھر بریگزٹ کے معاملے پر ای یو کے ساتھ معاملات طے ہونے میں تاخیر پھر روس یوکرین کی جنگ کی وجہ سے پیٹرول اور گیس بجلی کا مہنگا ہونا ۔پھر امیگریشن پر کنٹرول نہ کر سکنا اور غزہ کے حالات اور اسرائیل کو سپورٹ کرنا ،ان سب نے حکمراں جماعت کو اس شکست سے دوچار کرنے میں مل کر اپنا بھرپور کردار ادا کیاہے لیکن اس ناکامی کی وجہ صرف یہ عوامل نہیں تھے بلکہ برطانیہ کی روایتی سیاست بھی اس ناکامی کی وجہ بنی ہے اور وہ ہے جب وقت جانے کا آئے تو عزت سے رخصت ہوجاؤ کیونکہ یہاں موروثی سیاست کا گیم کھیلنا کسی کو نہیں آتا ۔عوام کے ووٹ سے ایک سیاسی پارٹی منتخب ہوتی ہے اس کی ملک کو چلانے کے لئے پالیسیاں ہوتیں ہیں جن پر عمل اس پارٹی کے منتخب ارکان کرتے ہیں اور اسی طرح ایک جمہوری ملک کا نظام چلتا ہے ،ایسا بالکل نہیں ہوتا کہ ماں جائے تو بیٹا وزیر اعظم بننے کو تیار ہوجائے یا پھر باپ کی جگہ بیٹی کو تحفے میں دی جائے ، یہاں عوام کی مرضی سے لیڈر منتخب ہوتے ہیں اور ان میں اتنی ایمانداری ہوتی ہے کہ جب وہ عوام کو ڈلیور کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو یا تو خود چلے جاتے ہیں یا پھر انتخابات کے ذریعے خود کو عوام کے سامنے پیش کردیتے ہیں اور اگر عوام ان کے خلاف فیصلہ دیتی ہے تو وہ بنا دھاندلی کا الزام لگائے اپنی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے چلے جاتے ہیں اور اس وقت برطانیہ کی یہی صورتحال ہے ،حالیہ حکمراں جماعت جو گزشتہ 14سال سے برطانیہ پر حکمرانی کر رہی ہے اس عرصے میں اس کے لیڈروں نے بریگزٹ کے عمل کو مکمل کروایا اور بریگزٹ کے ساتھ کوویڈ 19کے خلاف کامیابی سے ٹیسٹ اور ویکسین کی ترسیل کے عمل کو ممکن بنائی ۔ملکی معیشیت کے لئے ہر وہ پالیسی بنائی جوعام عوام کو براہ راست فائدہ پہنچائے ۔مطلب یہ ہوا کہ برطانیہ کی اس سیاسی جماعت نے اس طویل عرصے میں جو کچھ بھی ڈلیور کرنا تھا وہ کر چکی اور اس کے لیڈروں کے پاس فی الحال مزید کچھ عوام کو دینے کے لئے باقی بچا نہیں ہے اور ٹوری پارٹی کے تمام ممبرز بشمول وزیر اعظم رشی سوناک بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اب جانے کا وقت آگیا ہے اور عوام بھی اب تبدیلی چاہتے ہیں ، اس لئے حالیہ کونسل کے انتخابات کے نتائیج ٹوری پارٹی کے ممبروں کے لئے اتنے بھی حیران کن نہیں ہیں ۔وہ خود بھی تیار ہو چکے ہیں کہ وقت رخصت آگیا ہے اور اب اگلے کو باری دینا کا وقت ہے ۔