کراچی: حیدری تھانے کے اطراف دکانوں کی قانونی حیثیت سے متعلق فیصلہ محفوظ

May 10, 2024

—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے پولیس پراپرٹیز کے کمرشل استعمال سے متعلق درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کراچی کے حیدری پولیس اسٹیشن کے اطراف دکانوں کی قانونی حیثیت سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔

عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ دکاندار تحریری درخواست کریں تو انسانی بنیادوں پر انہیں ایک سال کی مہلت دی جا سکتی ہے، ان دکانوں پر اندرونِ سندھ پولیس پراپرٹیز پر تعمیرات منہدم کرنے کے فیصلے کا اطلاق نہیں ہوتا، سکھر بینچ کا فیصلہ ناجائز تعمیرات اور حیدری مارکیٹ کا معاملہ غیر قانونی کرایہ داری کا ہے۔

جسٹس ظفر راجپوت نے کہا کہ پولیس ویلفیئر فاؤنڈیشن کو پولسنگ کے لیے وقف زمین کرائے پر دینے کا اختیار نہیں، یہ درست ہے کہ درخواست گزاروں نے تجاوزات قائم نہیں کیں، درخواست گزاروں کو محکمۂ پولیس نے انوائٹ کیا اور پولیسنگ کی جگہ پر بٹھا دیا، کرایہ داری کے اس معاہدے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس لیے یہاں کمرشل سرگرمیاں نہیں ہو سکتیں۔

دکانداروں کی جانب سے عدالت میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس کرائے پر دی گئی دکانوں کا کرایہ بڑھانے کے لیے بلیک میل کرنا چاہتی ہے۔

دکاندار وں نے مؤقف اپنایا ہے کہ پولیس نے دکانیں بنا کر دکانداروں کو کرائے پر دی تھیں اب تجاوزات کے نام پر انہیں خالی کرایا جا رہا ہے۔