دہری شہریت والے نگران وزراء مشیروں کے نام پبلک کرنے کا حکم

May 19, 2024

لاہور(آصف محمود بٹ ) پاکستان انفارمیشن کمیشن نے کابینہ ڈویثرن کو 15نومبر2023تک دہری شہریت رکھنے والے سابق نگران حکومت کے وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تفصیلات ایک ماہ میں پبلک کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق کمیشن نے مختار احمد علی بنام کابینہ ڈویثرن کیس کی سماعت کے بعدجاری اپنے فیصلے میں کہا کہThe Right to Access of Information Act 2017 کے تحت یہ ضروری ہے کہ کابینہ ڈویژن کو اپنی ذمہ داری کا احساس دلایا جائے کہ کابینہ کی منظوری کیلئے کیس وزیر اعظم کو پیش کرنے سے قبل یہ معلومات اکٹھی کرلے کہ کہیں وہ دہری شہریت تو نہیں رکھتے تاکہ مستقبل کی قانونی پیچیدگیوں سے بچا جائے، یہ بہتر گورننس کا بھی تقاضا ہے ۔ چیف انفارمیشن کمشنر پاکستان شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ کابینہ ڈویثرن کے ڈپٹی سیکرٹری فیصل تحسین کمیشن کے روبرو پیش ہوئے ۔ ڈپٹی سیکرٹری نے بتایا کہ اپیل کنندہ مختار احمد علی کو مذکورہ مدت کے دوران حکومتی وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں تاہم ان کی دہری شہریت کی حوالے سے معلومات تا حال اکٹھی نہیں کی جاسکیں ۔ اس سے قبل کابینہ ڈویثرن نے مختار احمد علی کی اپیل نمبر 3503-03/2024میں 22مارچ2024کو جمع کروائے گئے تحریری جواب میں کہا کہ وفاقی وزراء کی شہریت کے حوالے سے معلومات جاننے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے۔ وزیراعظم آئین کے تحت مشیروں اور معاون خصوصی کی تقرری کر سکتا ہے۔ یہ بھی کہا کہ وفاقی کابینہ کے23جون2020کے ایک فیصلہ نمبر422/24/2020میں منظوری دی گئی کہ وزیر اعظم کے تمام مشیر اور معاون خصوصی کابینہ ڈویثرن کو اپنی شہریت ڈکلئیر کریں گے۔کابینہ ڈویثرن ان سے معلومات تب لیتی ہے جب ان کی تقرری ہو جاتی ہے ۔ کابینہ ڈویثرن نے 15نومبر2023تک کے مشیروں اور معاونین خصوصی سے دہری شہریت کے حوالے سے معلومات مانگ رکھی ہیں جو انہیں تاحال موصول نہیں ہو سکیں۔ اس کے پاس دوسرے ملکوں کا رہائشی سٹیٹس رکھنے والے وفاقی حکومت کے وزراء ، مشیروں اور معاونین خصوصی ،وہاں کام کرنے والے افراد اور دوسرے ملکوں کی دہری شہریت اور سکونت کیلئےدرخواستیں دینے والوں سے متعلق کوئی معلومات موجود نہیں۔