صحتِ زباں: برسہا برس ....

June 23, 2024

بعض لوگ جب’’ کئی برس‘‘ یا ’’بہت عرصہ‘‘ کہنا چاہتے ہیں تو کہتے ہیں ’’برسہا برس‘‘۔ اسے توڑ کر یعنی ’’برس ہا برس ‘‘بھی لکھاجاتا ہے۔ یہ رائج تو ہے البتہ اس میں ایک بات غور طلب ہے اور وہ یہ کہ ’’برس‘‘ اگرچہ سال کے مفہوم میں درست ہے لیکن یہ خالصتاً مقامی یا دیسی لفظ ہے (اردو یا ہندی کہہ لیجیے) اور ’’ہا‘‘ فارسی میں علامت ِ جمع ہے ۔اصولاً کسی مقامی لفظ کے ساتھ ’’ہا ‘‘ جوڑ کر مرکب نہیں بنانا چاہیے۔

’’ہا ‘‘ اردو میں کثرت کے لاحقے کے طور پر مستعمل ہے، مثلاً صدہا (یعنی کئی سو)،بارہا (یعنی کئی بار) ہزارہا (یعنی کئی ہزار )اور یہ سب تراکیب درست ہیں کیونکہ صد، بار اور ہزار فارسی کے لفظ ہیں۔

ان کے ساتھ ’’ہا ‘‘ کو جوڑا جاسکتا ہے۔لیکن برس فارسی کا لفظ نہیں ہے اور اس کے ساتھ ’’ہا ‘‘لکھنا ٹھیک نہیں۔ اسی لیے برسہا برس کی ترکیب درست نہیں۔ اصولاً سالہا سال (یا توڑ کر سال ہا سال) لکھنا چاہیے۔

٭… دن بدن

اسی طرح کی غلطی دن بدن میں بھی ہوتی ہے ۔’’ ب‘‘ فارسی اور عربی میں حرف جار کے طور پر آتی ہے اور اسے ’’باے جارہ ‘‘کہتے ہیں۔ لیکن یہ صرف عربی اور فارسی الفاظ کے ساتھ لکھی جاسکتی ہے۔ جیسے بِالا َقساط، بضد، بمشکل، بخدا، رنگ برنگ، بسر و چشم ، بحال ، واللہ بِاللہ ،وغیرہ۔

لیکن اردو اور ہندی کے الفاظ کے ساتھ ’’ب ‘‘ کو حرف ِ جار کے طور پر لکھنا درست نہیں۔ ‘‘دن‘‘ اردو کا لفظ ہے اور اس کے ساتھ ’’ب ‘‘ اس طرح نہیں آسکتی ۔ اس لیے دن بدن لکھنا درست نہیں ۔ روز بروز لکھنا چاہیے۔

مثلاً ہم ’’بد ِن جمعہ ‘‘ نہیں بولتے یا لکھتے کیونکہ’’بروز جمعہ ‘‘ درست ہے۔’’بد ِن جمعہ ‘‘ غلط ہے۔ ہاں اگر کسی کو لفظ ’’دن ‘‘ استعمال کرنے پر اصرار ہے تو’’ جمعے کے دن‘‘ کہنا چاہیے ۔اور’’جمعے کے دن‘‘ بولنا یا لکھنا بھی درست ہے۔

’’روز ‘‘فارسی کا لفظ ہے ،اسے ’’ب ‘‘ کے ساتھ لکھنا درست ہے۔ جیسے: مہنگائی ’’روز بروز‘‘ بڑھتی جا رہی ہے۔ لیکن اگر کوئی لکھے کہ مہنگائی ’’دن بدن ‘‘بڑھتی جا رہی ہے تو سمجھ جائیے گا کہ لوگوں کی اردو’’روز بروز ‘‘ خراب ہوتی جارہی ہے۔