سندھ سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہیں سراسر غلط ہیں، مراد علی شاہ

July 04, 2024

اسکرین گریب

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہسندھ سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہیں سراسر غلط ہیں۔

کراچی میں سندھ وژن کی تقریب میں بریفنگ دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے 9 اسپتالوں میں جدید ایمرجنسی رومز ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک سندھ کی تمام تحصیلوں میں ہے، 24-2023 میں 10 لاکھ سے زیادہ بچوں کو ایمرجنسی سہولتیں فراہم کی گئیں، سندھ کے ایمرجنسی رومز میں آنے والے شدید بیمار بچوں کی اموات کی شرح بہت کم ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی اور ایس آئی سی وی ڈی کے تحت میں سیٹلائٹ یونٹس قائم ہیں، سیٹلائٹ یونٹس لاڑکانہ، ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، سیہون، سکھر، نوابشاہ، مٹھی، خیرپور اور لیاری میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جناح اسپتال میں شاندار نئی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں، 550 بستروں پر مشتمل سرجیکل کمپلیکس اور او پی ڈی تعمیر کی، 120 بستروں پر مشتمل سائیکاٹری وارڈ اور او پی ڈی بنایا، 110 بستروں پر مشتمل نیورولوجی وارڈ اور او پی ڈی تعمیر کیا گیا، نیورو آفتھلمولوجی او پی ڈی، جناح فوڈ کمپلیکس، ایمرجنسی کی توسیع، نیورو سرجری کی تزئین وآرائش کی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ مردہ خانہ اور جامع مسجد کی تعمیر نو کی گئی، دو سائبر نائف یونٹ، ٹومو تھراپی کے دو یونٹ اور کوبالٹ کو ایکوینوکس میں اپ گریڈ کیا گیا، ریڈیالوجی، سی ٹی، ایم آر آئی، ڈیجیٹل میموگرافی اور لیتھو ٹریپسی کی سہولت فراہم کی گئی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈائیلاسز کی سہولت کی اپ گریڈیشن، لیب کمپیوٹرائزیشن اور سرجیکل روبوٹ سہولتیں فراہم کیں، ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈکس کے لیے 2025 میں نئی آسامیاں تخلیق کیں، جناح اسپتال سرجیکل کمپلیکس میں 18 آپریشن تھیٹرز اور 28 بستروں والا آئی سی یو 2020 میں قائم کیا گیا۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں ہزاروں مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے، جناح اسپتال میں سرجیکل روبوٹ یونٹ ون 2023 میں بنایا گیا، جناح اسپتال میں دو منزلہ سرجیکل او پی ڈی کمپلیکس 2018 میں تعمیر کیا گیا، شعبہ نیورو میڈیسن اینڈ اسٹروک یونٹ 110 بستروں پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ میں نوزائیدہ بچوں کے لیے انتہائی نگہداشت یونٹ قائم کیا گیا، سندھ حکومت نے چلڈرن اسپتال کورنگی قائم کیا ہے، اس اسپتال میں لارجسٹ لیول تھری کے این آئی سی یو اور پی آئی سی یو بنائے گئے ہیں، سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی اور جناح اسپتال کے سیٹلائٹ یونٹ میں 6 ماہ میں 13000 بچے پیدا ہوئے، سکھر میں 200 بستروں کا چلڈرن اسپتال بنایا گیا ہے، ڈائریکٹوریٹ آف موبائل ڈائیگنوسٹک اینڈ ایمرجنسی ہیلتھ کیئر سروسز کا موبائل یونٹ چلڈرن اسپتال شہید بینظیر آباد میں بنایا ہے۔