باجوڑ بم دھماکہ

July 05, 2024

دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کیلئے جہاں ملک کی سیکیورٹی فورسز کو حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہیں ملک میں افراتفری اور سراسیمگی پھیلانے کی غرض سے عوامی مقامات اور سرکردہ شخصیات پھر سے ان کے اہداف کا حصہ دکھائی دینے لگی ہیں۔ ایک تازہ ترین کارروائی میں خیبر پختون خوا کے علاقے ڈمہ ڈولا ضلع باجوڑ میں منگل کے روز سابق سینیٹر ہدایت اللّٰہ کو ان کے چار ساتھیوں سمیت ریموٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ وہ سابق گورنر شوکت اللّٰہ کے بھائی اور سابق ایم این اے حاجی بسم اللّٰہ خان کے صاحبزادے تھے۔ہدایت اللّٰہ اپنے بھتیجے اور صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے 22 سے آزاد امیدوار نجیباللّٰہ کی الیکشن مہم کیلئے ڈمہ ڈولا گئے تھے جہاں اپنےرفقا ملک عرفان، نظر الدین، یار محمد اور سمیع الرحمٰن سمیت دہشت گردی کے اس بزدلانہ واقعے کا شکار ہو گئے جس میں ان کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ اس حملے کی ذمے داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی۔ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے واقعےکی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ ہدایتاللّٰہ خان 2012ء سے 2024ء تک دو بار سابقہ فاٹا سے آزاد حیثیت میں سینیٹ کے ممبر اور اس کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہوا بازی کے چیئرمین رہے۔ دہشت گردی کا یہ ہائی پروفائل واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ عسکریت پسند اب زیادہ مسلح اور تربیت یافتہ ہو گئے ہیں۔ اس سے یہ خیال پختہ ہوتا دکھائی دیتا ہے کہ افغان طالبان حکومت کی کالعدم ٹی ٹی پی اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کواپنی کارروائیوں کی کھلی چھٹی دینے سے وہاں دہشت گردی کے جدید تربیتی مراکز کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ حکومت پاکستان نے حال ہی میں اس معاملے پر اقوامِ متحدہ میں آواز اٹھائی ہے۔ خیبر پختون خوا حکومت کو اس واقعے کی تحقیقات جلد مکمل کرنے سمیت دہشت گردی روکنے میں سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کا ثبوت دینا چاہیے۔