چہرے کا درجۂ حرارت میٹابولک امراض کی جلد تشخیص کا سبب

July 05, 2024

—فائل فوٹو

طب سے متعلق ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طبی ماہرین کو چہرے کے مختلف درجۂ حرارت میٹابولک امراض کی تشخیص اور پتہ لگانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

سائنس ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی مختلف دائمی بیماریاں چہرے کے مختلف حصوں کے مختلف درجۂ حرارت سے منسلک ہوتی ہیں جو میٹابولک امراض کی تشخیص میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔

محقیقین کا کہنا ہے کہ درجۂ حرارت کا یہ فرق کسی کے اپنے لمس سے آسانی سے محسوس نہیں ہوتا، بلکہ اس کی شناخت کے لیے تھرمل کیمرہ اور ڈیٹا ٹرینڈ ماڈل کی ضرورت پیش آتی ہے جو مخصوص اے آئی سے حاصل کردہ درجۂ حرارت کے نمونوں کی مدد سے چہرے کے مختلف حصوں کے درجۂ حرارت کی شناخت کرتا ہے۔

سائنس ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق اس پر مستقبل میں مزید تحقیق سے ڈاکٹروں کو بیماریوں کا جلد پتہ لگانے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔

چینی محقق جینگ ڈونگ جیکی ہان کے مطابق عمر بڑھنا ایک فطری عمل ہے، تاہم ہمارے آلات عمر بڑھانے کے اس عمل کو صحت مند انداز میں مختلف بیماریوں سے پاک زندگی گزارنے میں مدد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے اس سے قبل تھری ڈی ساخت کے چہرے کا استعمال کر کے لوگوں کی حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگایا تھا، اس کے لیے 21 سے 88 برس کے 28 ہزار چینی افراد پر تحقیق کی گئی تھی۔

مذکورہ تحقیق سے حاصل ہونے والی معلومات کو محققین نے اے آئی ماڈل تیار کرنے کے لیے استعمال کیا ہے، جو کسی انسان کی تھرمل عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ چہرے کے کئی اہم خد و خال کے درجۂ حرارت نمایاں طور پر عمر اور صحت سے تعلق رکھتے ہیں جیسے کہ ناک، آنکھیں اور گال کی مدد سے اس کی شناخت ہو سکتی ہے۔

چینی محقق کی ٹیم کے مطابق ناک کا درجۂ حرارت عمر کے ساتھ ساتھ چہرے کے دیگر حصوں کی نسبت تیزی سے کم ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ گرم ناک والے لوگوں کی تھرمل عمر کم یعنی وہ جوان ہوتے ہیں، دوسری جانب آنکھوں کے ارد گرد کا درجۂ حرارت عمر کے ساتھ ساتھ تیزی سے بڑھتا ہے۔

محقیقین کی ٹیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے افراد جو میٹابولک امراض جیسے ذیا بیطس اور فیٹی لیور کا شکار ہوں ان کی تھرمل عمر تیزی سے بڑھتی ہے، ان کی آنکھوں کے ارد گرد کا درجۂ حرارت چہرے کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زیادہ گرم ہوتا ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر کے حامل افراد کے گال گرم رہتے ہیں۔