ہمارا اپنا لیاری (مے وتی لیاری)

July 21, 2024

مصنّف: رفیق بلوچ

صفحات: 160، قیمت: 1000 روپے

ناشر: رنگِ ادب پبلی کیشنز، آفس نمبر 5، کتاب مارکیٹ، اردو بازار، کراچی۔

فون نمبر: 2610434 - 0345

لیاری، کراچی کی ایک قدیم بستی ہے، بلکہ ماہرینِ تاریخ کا خیال ہے کہ کراچی کی فصیل کے باہر جو پہلی باقاعدہ آبادی قائم ہوئی، وہ لیاری ہی کی بستی تھی۔ یہاں کے باسیوں نے شہر کی تعمیر وترقّی میں تاریخی کردار ادا کیا، تو یہاں کے بیٹوں نے بھی مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔تاہم، بدقسمتی سے اِس بستی سے متعلق گزشتہ برسوں میں ایک منفی تاثر قائم ہوا، جو اب بھی کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے اور مصنّف کا کہنا ہے کہ یہ کتاب اُسی منفی تاثر کے خاتمے کے لیے تحریر کی گئی ہے تاکہ لیاری کا اصل چہرہ، جو روشن و تاباں ہے، نمایاں ہوسکے۔

البتہ اُنھوں نے سیاسی تاریخ اور گینگ وار کے ضمن میں کچھ تلخ حقائق سے صرفِ نظر کیا ہے تاکہ مزید دُوریاں پیدا نہ ہوں۔یہ کتاب ارتقائی سفر، آبادی و محلِ وقوع، اہم مقامات، سیاسی تاریخ، بود وباش، عادات و اطوار، تعلیم و تعلیمی ادارے، رسم و رواج، ثقافتی سرگرمیاں،کھیلوں کی سرگرمیاں، بلوچی ادب اور لیاری، لیاری کی اہم شخصیات، گینگ وار، قدیم باشندوں کو درپیش مسائل جیسے عنوانات کے تحت12ابواب میں منقسم ہے۔اور اِن عنوانات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مصنّف نے لیاری سے متعلق تمام ہی پہلوؤں کا احاطہ کیا ہے۔

اختصار و جامعیت اِس کتاب کا حُسن ہے کہ محدود صفحات میں اِس قدر طویل موضوع کو خُوب صورتی سے سمو دیا گیا ہے۔ کتاب کی تیاری میں دیگر مصنّفین کی تحریری کاوشوں سے بھی استفادہ کیا گیا ہے، جس کا مصنّف نے واضح طور پر اظہار بھی کیا ہے، حالاں کہ آج کل اِس کا رواج کم ہی ہے۔ کتاب کا انتساب لیاری کے اُن مرحوم فُٹ بالرز کے نام ہے، جو مختلف بیماریوں کے شکار ہوکر کسم پُرسی کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوگئے اور یہ انتساب، درحقیقت اِس بستی کا نوحہ ہے۔