رشی سوناک کی جگہ کون لے گا ؟؟؟

July 24, 2024

خیال تازہ … شہزاد علی
کنزرویٹو پارٹی 14سال اقتدار کے مزے اڑا کر بالآخر طاقت کے مرکز سے آوٹ ہوگئی ہے اب اس ہفتے رشی سوناک کی جگہ لینے کے لیے متعدد امیدوار ریس میں حصہ لینے والے ہیں۔ کنزرویٹو پارٹی موجودہ پارلیمنٹ کی بڑی حزب اختلاف کی جماعت ہے اس لیے بھی اس کے لیڈر کا چناو اہمیت رکھتا ہے۔ برطانیہ کی پاکستانی کشمیری کمیونٹی کا ایک حصہ اس پارٹی سے منسلک بھی ہے کنزرویٹو پارٹی کے لیڈر شپ ریس کا اختتام 2 نومبر کو ایک نئے ٹوری لیڈر کے اعلان کے ساتھ ہوگا۔ نامزدگیاں بدھ کو کھلیں گی، امیدواروں کو ووٹنگ کے پہلے دور میں داخل ہونے کے لیے دس ممبران پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ ممبران پارلیمنٹ اسے چار امیدواروں تک محدود کر دیں گے، جنہیں پھر 29 ​​ستمبر سے شروع ہونے والی کنزرویٹو کانفرنس میں پارٹی ممبران سے بات کرنے کا موقع ملے گا۔ اس کے بعد ممبران پارلیمنٹ ان کو دو امیدواروں تک محدود کر دیں گے۔ کنزرویٹو پارٹی کے ممبران آن لائن بیلٹ میں حتمی فاتح منتخب کریں گے۔ پیر کے روز ، مسٹر سوناک نے کنزرویٹو کے لیڈر کے طور پر باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا اور اپنے متبادل کو منتخب کرنے کا عمل شروع کیا۔ جانشین کے تقرر تک وہ پارٹی کے قائم مقام رہنما رہیں گے۔ لیڈر شپ ریس میں سابق وزیر امیگریشن رابرٹ جینرک، سابق ہوم سیکریٹریز سویلا بریورمین اور ڈیم پریتی پٹیل، شیڈو ہوم سیکریٹری جیمز کلیورلی، شیڈو سیکیورٹی منسٹر ٹام ٹوگندھاٹ اور شیڈو کمیونٹی سیکریٹری کیمی بیڈینوک کے شامل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے پلان کے تحت 121ٹوری ایم پیز میں سے 11کو ایک ہفتے پہلے راؤنڈ کے لیے اپنی نامزدگی داخل کرنے کی اجازت ملتی ہے، جو 29جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ امیدوار اپنی مہم چلانے کے لیے اگلے ہفتے شروع ہونے والی موسم گرما کی چھٹیوں کا بھی استعمال کر سکیں گے۔ پارٹی ممبران کی بیلٹ 31اکتوبر کو بند ہوں گے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ صرف وہی اراکین جو بیلٹ بند ہونے سے پہلے 90دن یا اس سے زیادہ عرصے تک رکن رہے ہیں اور امیدواروں کے لیے نامزدگیوں کے آغاز کے وقت ایک فعال رکن رہے ہیں، ووٹ دینے کے اہل ہوں گے۔ کنزرویٹو پارٹی میں 1922کمیٹی کا اہم کردار ہوتا ہے اسی کی میٹنگوں کے ایک سلسلے کے بعد ٹائم ٹیبل پر اتفاق کیا گیا۔ باب بلیک مین، 1922 کمیٹی کے سربراہ، انتخابات کے لیے ریٹرننگ افسر کے طور پر کام کریں گے۔ پارلیمانی عمل مکمل ہونے کے بعد، کنزرویٹو مہم کا ہیڈکوارٹر اراکین کے ووٹ کی نگرانی کرے گا، جو آن لائن کیا جائے گا۔ ایک اطلاع کے مطابق وہاں قیادت کے انتخاب کی مدت کے بارے میں متضاد خیالات تھے بعض لوگوں نے دلیل دی کہ ہمیں اگلے سال تک قیادت کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے جبکہ دوسرے چاہتے تھے کہ رشی سوناک فوری طور پر چلے جائیں۔ ذرائع نے کہا کہ طے شدہ ٹائم ٹیبل ایک "سمجھوتہ" تھا جو لوگ ستمبر تک منتخب ہونے والے نئے رہنما کے ساتھ ایک تیز رفتار ٹائم ٹیبل پر زور دے رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ متبادل صورتحال لیبر پارٹی کو بیانیہ ترتیب دینے کی اجازت دے گا اور نائجل فاریج خود کو اپوزیشن لیڈر کے طور پر کھڑا کر دے گا۔ایک سینئر ٹوری کا یہ بھی کہنا تھا کہ متفقہ نومبر کا ٹائم ٹیبل ایک احمقانہ فیصلہ تھا، جو سٹارمر کو اگلے انتخابات ایک پلیٹ پر رکھ کر دیتا ہے یہ ایک خالص خود پسندی کا ایک عمل جو اندرونی تنازعات کو زیادہ سے زیادہ بڑھاتا ہے۔ رشی سوناک کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے قومی مفاد میں ہے کہ ہم ایک نئے لیڈر کے لیے ہموار اور منظم طریقے سے منتقلی کریں اور یہ کہ طے شدہ ٹائم ٹیبل ایک سوچے سمجھے، پیشہ ورانہ اور باعزت مقابلے کی اجازت دے گا۔سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ان کیلئے قیادت کی مہم یا امیدواروں کے بارے میں کوئی تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔ انہیں یقین ہے کہ پارٹی بورڈ اور 1922کی کمیٹی کی طرف سے طے شدہ اس ٹائم ٹیبل سے سوچے سمجھے، پیشہ ورانہ اور باعزت مقابلے کی اجازت ہوگی 1922کی کمیٹی کے سربراہ باب بلیک مین کا اس حوالے سے ہہ بھی کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ٹائم ٹیبل ایک باعزت اور مکمل قیادت کی بحث کی اجازت دے گا ان کا ہہ بھی کہنا تھا کہ جب ہماری پارٹی کے مستقبل کے بارے میں اہم بحثیں ہونے والی ہیں، ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ملک اور ہمارے اراکین ہمیں ذاتی حملوں کی بجائے مناسب بحث میں انگیج دیکھنا چاہتے ہیں۔