وزیراعظم نے ملکی برآمدات 60 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے کا ہدف دیدیا، بجلی کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے جامع منصوبہ طلب

July 24, 2024

اسلام آباد (اے پی پی، نمائندہ جنگ) وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات سالانہ 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ برآمد کنندگان کے مسائل دو ہفتے میں حل کئے جائیں، پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو محنت کرنا ہے، وزارت تجارت برآمدات کی استعداد رکھنے والے شعبوں کے نمائندوں سے ملکر تجاویز کو حتمی شکل دے، نجی شعبے کا ملکی ترقی میں کلیدی کردار ہے، پاکستان زراعت کے شعبے میں چین کی کامیابی سے استفادہ کرنے کا خواہاں ہے، انہوں نے صنعتوں کیلئے بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کیلئے وزارت بجلی ایک جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی ترقی برآمدات بورڈکے اجلاس سے خطاب اور چیئرمین زھانگ بن کی قیادت میںچینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی ترقی برآمدات بورڈ (National Export Development Board) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا جام کمال خان، احد خان چیمہ، قیصر احمد شیخ، عبدالعلیم خان، احسن اقبال، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزراءِ مملکت علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بنک، بشمول ٹیکسٹائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، لیدر، زراعت سے تعلق رکھنے والے برآمد کندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کو حکومت کی جانب سے برآمدی صنعت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں برس پاکستان کی برآمدات 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جن کو دگنا کرنے کیلئے آئندہ پانچ برس کا منصوبہ پیش کیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دیدیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وزارتِ تجارت و متعلقہ ادارے آئندہ تین برس میں برآمدات کے 60ارب ڈالر کے ہدف کیلئے عملی اقدامات کریں۔ الحمد اللہ گزشتہ مالی سال ملکی برآمدات 30 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں، حکومتی پالیسیوں کی بدولت انفارمیشن ٹیکنالوجی برآمدات 3.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو خوش آئند امر ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمد کندگان کے نشاندہی کردہ مسائل کو آئندہ دو ہفتے میں حل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہاکہ ہر ڈیڑھ ماہ بعد قومی ترقیِ برآمدات بورڈ کے اجلاس کی بذاتِ خود صدارت کروں گا۔