کراچی تا حیدرآباد موٹروے کے اطراف تمام جائیدادوں کی تفصیلات طلب

August 08, 2024

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے نیشنل ہائی وے سے کراچی تا حیدر آباد موٹروے کے اطراف واقع تمام جائیدادوں اور نجی کمپنی اسکور سے آمدنی کی تفصیلات 28اگست تک طلب کرلی ہیں۔ بدھ کو سماعت کے موقع پر جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ سپر ہائی وے کو موٹر وے قرار دینے کے بجائے نیا موٹر وے کیوں نہیں بنایا جارہا جن شہریوں کی جائیدادیں سپر ہائی وے کے اطراف واقع ہیں انہیں وہاں رسائی سے کیسے روکا جاسکتا ہے۔ نیشنل ہائی وے کے وکیل نے کہا کہ شہریوں کے داخلے کیلئے انٹری گیٹ تعمیر کیے جا رہے ہیں لیکن یہ لوگ تعمیرات کیلئے ادائیگی نہیں کررہے۔ جسٹس صلاح الدین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ادائیگی کیوں کرینگے کیا موٹر وے اسکیم میں یہ شامل نہیں ، ایک شخص کی یہاں زمین ہے اور اچانک سڑک بن جائے تو کیا اسکا حق ملکیت ختم ہوجائیگا، موٹر وے بناتے ہوئے پرانی زمینوں کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا، شہریوں کو سہولتوں کی فراہمی اسکیم کا حصہ ہونا چاہیے اور یہ تو سپر ہائی وے ہے، نیا موٹر وے کیوں نہیں بنارہے، سکھر حیدرآباد ، لاہور اسلام آباد موٹر وے تو نئے بنائے گئے، جی ٹی روڈ کو تو موٹر وے نہیں بنایا گیا۔