سعودی عرب: جڑواں پاکستانی بچیوں کی صحتیابی پر تقریب

September 13, 2017

سعودی عرب میں جڑواں پاکستانی بچیوں کی علیحدگی کے کامیاب آپریشن اور صحت یابی سے متعلق سعودی سفارت خانے میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، سعودی سفیر نواف المالکی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے بچیوں کے آپریشن اور اسکے بعد ایک سال تک کے اخراجات برداشت کیے۔

سوات سے تعلق رکھنی والی جڑواں بچیاں مشال اور فاطمہ پیدا ہوئیں تو ان کے جگر جڑے تھے جنہیں ریاض چلڈرن اسپتال میں سعودی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے علیحدہ کیا ۔

بچیوں کے کامیاب آپریشن اور بہار زندگی پانے کے حوالے سے اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے میں ایک خوبصورت تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ سعودی سفیر نواف المالکی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک غریب بچوں کے علاج کیلئے حاضر ہے۔

سعودی سفیر نواف المالکی کا کہنا ہے کہ اب تک سعودی عرب نے 40 کی تعداد میں جڑواں بچوں کے آپریشن کیے جا چکے ہیں، سعودی سابق وزیر صحت ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی قیادت میں 70 ڈاکٹرز اور تکنیکی ٹیم یہ امور سر انجام دیتی ہے۔

بچیوں کے والد نے سعودی حکومت اور ریاض چلڈرن اسپتال کی میڈیکل ٹیم کا شکریہ ادا، ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کا یہ احسان وہ عمر بھر نہیں بھول سکتے۔

آزادی اور اپنی مرضی سے چلنے پھرنے اور پھدکنے والی مشال اور فاطمہ ان جیسے دیگر بچوں کیلئے اک نئی اور خوبصورت زندگی کا پیام ہیں، جن کے جسم یا جسم کا کوئی حصہ جڑے ہوئے ہیں۔