روہنگیا مسلمانوں نے اپنے گھر خود جلانے کا الزام مستردکردیا

September 14, 2017

روہنگیا مسلمانوں نے میانمار حکومت کا یہ الزام سختی سے مسترد کردیا کہ انہوں نے اپنے گھر خود جلائے ہیں۔

ایک تو ظلم، اوپر سے ستم یہ کہ میانمار حکومت نے روہنگیا مسلمانوں پر الزام بھی لگادیا کہ انہوں نے اپنے گھر خود جلائے، لیکن روہنگیا مسلمانوں نے اس الزام کا سختی سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ان کے گھروں پر گولیاں برسائیں، جو لوگ بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے ان کو بھی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔اور ان کے گھروں کو آگ لگادی۔

میانمار میں انسانی نسل کشی پر سلامتی کونسل بھی پندرہ سال بعد بول پڑی۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے روہنگیا دیہات پر حملے مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں، فوجی طاقت کا استعمال روکا جائے۔

ایک ماہ سے جاری پرتشدد واقعات کے بعد تین لاکھ ستر ہزار روہنگیا مسلمان بنگلا دیش نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں ۔میانمار بحران پر بات چیت کے لیے اقوام کی متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوگا۔ میانمار حکام کے مطابق آنگ سان سوچی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔

دوسری جانب بھارت کے دارالحکومت نئی دلی میں ہزاروں افراد نے مارچ کیا اورمیانمارحکومت سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا ۔