امریکی حمایت یافتہ جنگجوؤں نےحملہ کیا تو نشانہ بنائیں گے،روس

September 22, 2017

روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر شام میں اس کی خصوصی فورسز اور اس کی حمایت یافتہ کرد عرب ملیشیا نے اپنے زیر قبضہ علاقوں سے روسی فورسز پر حملہ کیا تو پھر جواب میں انھیں بھی فوری حملوں میں نشانہ بنایا جائے گا۔

روس کا اشارہ کرد اور عرب ملیشیاؤں پر مشتمل اتحاد شامی جمہوری فورسز کی جانب تھا۔امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد ان فورسز کی حمایت کررہا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے کہاکہ اس اتحاد نے داعش کے گڑھ الرقہ پر کنٹرول کے لیے لڑائی کا رْخ اب دیر الزور کی جانب موڑ دیا ہے جہاں روس کے خصوصی دستے شامی فوج کی داعش کے خلاف لڑائی میں مدد دے رہے ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ایس ڈی ایف نے دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں امریکی خصوصی فورسز کے ساتھ پوزیشنیں سنبھال رکھی ہیں۔انھوں نے مارٹروں اور توپ خانے سے شامی فوجیوں کی جانب دو مرتبہ فائرنگ کی ہے۔

روسی فوج کے میجر جنرل آئیگور کوناشینکو ف نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ العدید (قطر میں امریکی آپریشنز سنٹر) میں امریکی فوجی کمان کے نمائندے کو دوٹوک الفاظ میں بتا دیا گیا ہے کہ ایس ڈی ایف کے جنگجو جن علاقوں میں موجود ہیں، اگروہاں سے روسی اور شامی دستوں پر فائرنگ کی کوشش کی گئی تو انھیں تما م فوجی ذرائع سے خاموش کرادیا جائے گا۔

روس کا یہ سخت انتباہ شام میں جاری جنگ کے معاملے پر ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان پائی جانے والی سخت کشیدگی کا بھی غماز ہے۔دونوں ممالک اپنی اپنی گماشتہ فورسز کے ذریعے شام میں داعش کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ساتھ تزویراتی اثرورسوخ اور تیل کے کنووں کی صورت میں مادی وسائل پر قبضے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

شام کے مشرقی قصبے دیر الزور میں داعش بیک وقت ایک جانب ایس ڈی ایف سے نبرد آزما ہے تو دوسری جانب شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کے خلاف لڑرہے ہیں۔ ایس ڈی ایف کو امریکی اتحادیوں کی فضائی مدد حاصل ہے اور روسی لڑاکا طیارے شامی فوج کی حمایت میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں۔