لیڈی ڈیانا کی موت سے متعلق اہم انکشاف

November 16, 2017

لیڈی ڈیانا کی موت کے بیس سال گزر جانے کے بعد ایک اہم انکشاف سامنے آیا ہے جس نے بھونچال پیداکردیا ہے۔

زیور گورملن نامی شخص جو پیشے کے اعتبار سے ایک فائر فائٹرہیں انہوں نے پہلی بار انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جس وقت ڈیانا کی کار کو حادثہ پیش آیا وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ وہیں موجود تھے۔ جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ یہ ’شہزادی ڈیانا‘ ہیں۔

انہوںنے بتایا کہ جب میں گاڑی کے پاس پہنچا تو ڈیانا کے وہ آخری الفاظ جو آج تک انہیں یاد ہیں۔ یہ الفاظ ’مائی گاڈ، واٹس ہمپنڈ‘ تھے۔

زیور نے یہ بھی بتایا کہ انہیں صرف سیدھےکندھے پر معمولی سی چوٹ لگی تھی اس کے علاوہ ان کے جسم پر ایک خون کا نشان تک نہیں تھا۔

انہیں ایسا لگ رہا تھا کہ ڈیانا بچ جائیں گی ۔ وہ مسلسل انہیں تسلی دیتے رہے آگے سے وہ بھی رسپانس کرتی رہیں۔ اچانک ڈیانا نے سانس لینا بند کردیا۔ وہ ان کی یہ حالت دیکھ کر خوف زدہ ہوگئےاور ان کی سانس بحال کرنے کی کوشش میں لگ گئے جس کے نتیجے میں کچھ سیکنڈز کے بعدہی وہ دوبارہ سانس لینے لگیں۔

زیور نے مزید کہا کہ جب ڈیانا کوایمبولینس میں منتقل کیاتو اس وقت تک وہ زندہ تھیں لیکن اسپتال پہنچنے سے کچھ دیر قبل وہ راستے میں ہی چل بسیں جبکہ ان کو سو فیصد یقین تھا کہ ڈیانا بچ جائیں گی لیکن افسوس ان کی حسرت دل میں ہی رہ گئی اور کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی’ لیڈی ڈیانا‘ ان کی نظروں کے سامنے اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔

اتنے سالوں تک اس راز کو دل میں چھپائے رکھنے کی وجہ انہوں نے انٹرویو کے اختتام میں بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا ڈر تھا کہ کہیں یہ بات منظر عام پر لانے سے ان کی نوکری اور ان کو کسی خطرے کا سامنا نہ کرنا پڑ جائے تاہم اب ریٹائرڈ ہونے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اس اہم راز پر سے پردہ اٹھائیں گے۔