جنرل نکلسن اور اشرف غنی کامنشیات کےخلاف اعلان جنگ

November 20, 2017

افغانستان میں امریکی کمانڈرجنرل نکلسن اور صدر اشرف غنی نےافغانستان میں منشیات کےخلاف جنگ کا اعلان کردیا،اس حوالے سے جنرل نکلسن کا کہنا تھا کہ طالبان ہتھیار پھینک کر امن عمل میں شامل ہوجائیں۔اگر ایسا نہیں کیا تو انکے کیخلاف آپریشن جاری رہے گا۔

جنرل نکلسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغان صوبےہلمندکی ڈرگ لیبارٹریز پرچھاپےکی تصدیق کرتےہوئے کہا کہ ہلمند میں چھاپاکامیاب رہا۔ طالبان اب تیزی سے جرائم پسند تنظیم بنتے جارہے ہیں۔

دہشتگردی کی طرح ہیروئن بھی عالمی سطح کا مسئلہ ہے۔منشیات اسمگل کرنےوالی تنظیموں کےخلاف حملےجاری رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں نیٹو افواج دہشتگردی کےخلاف جنگ کیلئےپرعزم ہیں،داعش افغانستان میں اولین ہدف ہے۔

جنرل نکلسن نے کہا کہ داعش کےلیڈروں اورکارکنان کوہلاک کرنےکاسلسلہ روکانہیں جائےگا،داعش نےجارحانہ اندازمیں بھرتیوں کاپروگرام جاری رکھاہواہے،شام اورعراق سےداعش کےجنگجوئوں کی افغانستان آمد کےکوئی اشارے نہیں ملے۔

دریں اثنا افغان صدراشرف غنی نے افغانستان میں منشیات اسمگلنگ کو تشدد ا ور دہشتگردی کی مالی معاونت کا مرکزی ذریعہ قرار دیدیا۔اپنےایک نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میںکہا ہے کہ گذشتہ شب افغان،نیٹوفورسزنےہلمندمیں ڈرگ لیبارٹریزکیخلاف آپریشن کرکے پہلے دن8 ڈرگ لیبارٹریزتباہ کیں،انہوں نے کہا کہ وہ منشیات اسمگلنگ اور مجرموں کی اقتصادی قوت کوپوری طاقت سےکچلنےکیلیےپرعزم ہیں۔