پاکستانی خواتین میں تمباکو نوشی کا بڑھتا رحجان

December 20, 2017

پاکستان میںمردوں کے ساتھ ساتھ اب خواتین میںبھی تمباکو نوشی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباََ ایک ٹن سے زائد تمباکو فروخت ہوتا ہےجس کی وجہ سے پاکستان میں ہر سال تمباکو نوشی سے ہزاروں افراد ابدی نیند سوجاتے ہیں۔

اس رجحان میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تمباکو نوشی کے خلاف اشتہاری مہمات کی کمی اور حکومت کی عدم توجہ ہیں جن کی وجہ سے نوجوان لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیاں بھی اس جان لیوا نشے میں مبتلا ہو رہی ہیں۔

ایک غیر ملکی رپورٹ کے مطابق نوجوان لڑکیوں میں سگریٹ نوشی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ سگریٹ نوشی کو خواتین نے’ اسٹیٹس سمبل ‘سمجھ لیا ہے اور ان کے خیال میںسگریٹ نوشی سے ان کا امیج بارعب ‘خاتون کے طور پر نظر آتا ہے حالانکہ ایسا نہیںہے۔

سگریٹ پینے والی لڑکیوں اور خواتین کی اکثریت اس غلط فہمی کا بھی شکار ہوتی ہے کہ وہ سگریٹ نوشی نہیںکریں گی تو انہیں ’ماڈرن لیڈی‘ کے طور پر تسلیم نہیںکیا جائے یا اگر وہ ایسا نہیںکریںگی تو ماڈرن سوسائٹی انہیں ’قبول‘ نہیںکرے گی۔

انہی خیالات کے سبب خواتین میںسگریٹنوشی اس قدر عام ہوگئی ہے کہ دفتری خواتین ہی نہیںبلکہ اسکول ، کالج اوردیگر درسگاہوں میںفرائضانجام دینے والی خواتین بھی اس لت میںمبتلا ہوگئی ہیں۔

ایک مشاہدے کے مطابق اکثر نوکری پیشہ خواتین دفتری اوقات میں’’ پورٹیبل شیشے ‘‘کا استعمال کرتی ہیں جس کی وجہ سے اس کی ڈیمانڈ میںاضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

عورتوں میں تمباکو نوشی کی وجہ سے منہ، پھیپھڑے اور چھاتی کا کینسر عام ہے خاص کر حاملہ خواتین پر تو اس کا بہت ہی بُرا اثر پڑتا ہے۔

دنیا بھر میںہرسال 31 مئی کو ’’اینٹی ٹوبیکو ڈے‘‘ منایا جاتا ہےاور اس حوالے سے بیشتر سیمینار ز اور عوامی شعور اُجاگر کرنے کے لیے دستاویزی فلمیں بھی دکھا ئی جاتی ہیں مگر پھر بھی نتیجہ اس کے برعکس نکلتا ہے۔

ضرورت اس امرکی ہے کہ ہم سب کو اس سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔