آلودہ پانی کو صاف کرنے والا انوکھا فلٹر تیار

February 22, 2018

آسٹریلیا کے سائنس دانوں نے گرافین کی ایک نئی شکل گراف ایئر کو استعمال کرتے ہوئے ایک سادہ فلٹر بنایا ہے جو آلودہ ترین سمندری پانی کو بھی ایک ہی مرحلے میں صاف کرکے قابلِ نوش بناتا ہے۔

اس ایجاد سے دنیا کے ان اربوں افراد کو فائدہ ہوگا جو اب تک صاف پانی سے محروم ہیں یا پھر آلودہ پانی پی کر کئی طرح کے امراض کا شکار ہورہے ہیں۔

اس فلٹر کو کامن ویلتھ سائنیٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن کے ماہر ڈاکٹر ڈونگ ہین سیو اور ان کے ساتھیوں نے بنایا ہے۔

ہین سیو نے بتایا کہ دنیا بھر میں آلودہ پانی پینے سے سالانہ لاکھوں افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں جن میں اکثریت بچوں کی ہے،گراف ایئر اس ضمن میں آلودہ پانی صاف کرنے والا ایک بہترین فلٹر ثابت ہوسکتا ہے۔

سمندری یا گندے پانی کو صاف کرنے والے جو نظام بنائے گئے وہ مہنگے ہیں اور کئی درجوں میں کام کرتے ہیں۔ تاہم نئے فلٹر نظام میں وقت نہیں لگتا اور ایک ہی جست میں پانی صاف ہوجاتا ہے۔

اس میں موجود باریک نینو چینلز یا سوراخ آلودہ ذرات کو روک لیتے ہیں لیکن پانی کے سالمات اس میں سے باآسانی گزرجاتے ہیں۔

اس فلٹر کو عام فلٹر کے ساتھ ملا کر استعمال کیا گیا تو بہت اچھے نتائج مرتب ہوئے اور دونوں نے مل کر 99 فیصد آلودگی کو روک لیا اور گزرنے والا پانی صاف و شفاف تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فلٹر نے سمندری پانی کے کھارے ذرات کو روک کر پانی کو میٹھا بنایا جو پینے کے لیے تیار تھا۔

اس طرح نہ صرف یہ پینے کے لیے آلودہ پانی کو صاف کرسکتے ہیں بلکہ ان سے سمندری پانی کو بھی صاف کرنے کا کام لیا جاسکتا ہے۔