سائرہ پیٹر کی پی لیک فیسٹیول میں شاندار پرفارمنس

February 23, 2018

لاہور میں جاری ’پی لیک فیسٹیول ‘میں پاکستان کی پہلی اوپرا سنگر ’سائرہ پیٹر‘ نے ایک بار پھر اپنی شاندار پرفارمنس کے ذریعے سامعین کے دل جیت لیے۔

گزشتہ شب لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگویج آرٹ اینڈ کلچر (پی لیک) کی جانب سے کلچرل فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں سائرہ پیٹر نے اپنی سریلی آواز میں گانے گا کر وہاں موجود لوگوں کو نہ صرف انٹرٹینٹ کیا بلکہ انہیں جھومنے پر بھی مجبور کردیا۔

سائرہ پیٹر نےفیسٹیول کا آغاز میڈیم نور جہاں کے گانے ’سن وے بلوری اکھ والیا‘ سے کیا۔ اس سے قبل کےوہ اپنا دوسرا گانا شروع کرتیں وہاں موجود لوگوں کے اوپرا گانے کے مطالبے گونج اٹھے۔

جس کے بعد انہوں نے صوفیانہ کلام گایا جو اوپرا طرز میں ’شاہ عبدلطیف بھٹائی‘ کے کلام ’تو حبیب‘ پر مبنی ہے۔ جسے شائقین نے بےحد پسند کیا۔

پی لیک فیسٹیول کا اختتام انہوں نے نور جہاں کے دوسرے گانے ’سانو نہر والے پل تےبلاکے‘ سے کیا۔ سائرہ پیٹر کی آواز میں پنجابی گانوں نے ہزاروں کی تعداد میں شائقین کو بھنگڑا ڈالنے پر اکسا دیا۔

پی لیک کی ڈائریکٹر جنرل ’ڈاکٹر صغریٰ صدف‘ کی جانب سے سائرہ پیٹر کو فیسٹیول میں شرکت کے لیے خاص لندن سے مدعو کیا گیا۔

ان کے علاوہ مصطفی قریشی، انجمن، عثمان پیر زادہ اور گلوکار غلام علی نے بھی فیسٹیول میں اپنی شاندار پرفارمنسس کا مظاہرہ کیا۔