مقصود کی قبر کشائی کیلئے ٹیم ساہیوال جائے گی

March 09, 2018

کراچی میں شارع فیصل پر پولیس فائرنگ سے جاں بحق نوجوان مقصود کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرنے کیا جائے گا جس کیلئے ٹیم پنجاب کے علاقے ساہیوال جائے گی۔

شارع فیصل تھانے کی حدود میں کارساز کے قریب 20 جنوری کو پولیس مقابلہ کے دوران پولیس فائرنگ سے رکشہ میں سوار مقصود جاں بحق جبکہ ڈرائیور زخمی ہوگیا تھا۔

ابتدائی طور پر پولیس نے اسے شارع فیصل پر لوٹ مار کرنے والے گروہ کا رکن ظاہر کیا تھا بعدازاں پولیس نے تمام تفصیلات بتانے کے بعد اپنا مؤقف تبدیل کرکے اسے عام شہری کہا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے لواحقین کو ہراساں کیا اور لاش پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی لواحقین کے حوالے کردی تھیجس کے بعد میت کو پنجاب کے علاقے ساہیوال کے نواحی گاؤں میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔

مقصود کی تدفین کے بعد لواحقین کراچی آئے اور عدالتی چارہ جوئی کے بعد 18 فروری کو پولیس کے خلاف مقدمہ 91/18 درج کرانے میں کامیاب ہوئے۔ مقتول کے والد شیر محمد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں جن پولیس اہلکاروں کو ملزم نامزد کیا گیا وہ ضمانت پر ہیں۔

اب مقتول کے والد شیرمحمد نے درخواست دی ہے کہ ان کے بیٹے مقصود کو لگنے والی گولی پولیس کی سب مشین گن کی تھی جو پوسمارٹم نہ کیے جانے کی وجہ سے لاش سے نکالی نہیں جاسکتی تھی۔ درخواست گزار نے بیٹے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں تفتیشی ٹیم نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط لکھ دیا گیا ہے اور پولیس پارٹی پنجاب کے علاقے ساہیوال کے نواحی گاؤں جائے گی جہاں قبر کشائی کے بعد مقصود کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔