جم یا فٹنس سینٹرز.... نوجوانوں کو ضرور جوائن کرنا چاہئے!

March 10, 2018

فاروق احمد انصاری

’’ کیا بات ہے دوست، چار سیڑھیاںچڑھے اور سانس پھول گیا۔‘‘

’’ ہاںیار، سوچ رہاہوںجم جوائن کرلوں، فٹنس صفر ہوگئی ہے ۔‘‘

’’ چلو ٹھیک ہے، کل سے میںبھی چلوں گا تمہارے ساتھ !‘‘

اور قارئین وہ ’’کل‘‘ کبھی نہیں آتی ۔ روزمرہ کی زندگی کی مصروفیات میں اضافے کے باعث ہم مشقت اور کھیلوں سے دورہوتا جا رہے ہیں۔یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ورزش کرنے سے جہاں جسم فٹ اور فعال رہتا ہے وہیں۔

جسمانی ورزش صرف مردوں کے لیے ہی نہیں بلکہ عورتوں کے لیے بھی یکساں مفید ہے۔ماضی کے مقابلے میں آج کے دور میں فٹنس سنٹرز یا جم کی اہمیت پہلے سے کئی گنا بڑھ چکی ہےکیوں کہ جدید مشینی دور میں انہیں وہ جسمانی محنت نہیں کرنا پڑتی جو کچھ دہائیاں پہلے کرناپڑتی تھی۔جم جانے والوں کے مطابق ورزش کے فوائد میں سرفہرست وزن میں کمی کرنا، جسمانی فٹنس،صحت بخش خوراک کی عادت اور تندرست دل بھی شامل ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


بیشتر نوجوان لڑکے اپنے جسم کو چست و توانا رکھنے کے لئے جم (ورزش کرنے کی جگہ) جاتے اور وہاں کی ماہانہ فیس بھی ادا کرتے ہیں۔ لیکن ورزش آپ اپنے گھر بیٹھے بھی کرسکتے ہیں اور اسکے لیے آپکو بڑی رقم خرچ کرنے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔ نوجوان ورزش کا آغاز باآسانی کرسکتے ہیں اور اسکے لئے ان کو چند تجاویز پر عمل کرنا ہوگا۔

ورزش کیلئے سامان

سب سے پہلے یہ بات جان لیجیئے کہ ورزش کیلئے کوئی سامان خریدنے کی ضرورت نہیں، یہاں تک کہ ‘پل اپ بار’ بھی نہیں۔ اگرچہ ‘پل اپس’ لگانے ہونگے۔ سب سے پہلے آپکو ایک ایسی جگہ کی ضرورت ہوگی جہاں آپ باآسانی ‘پل اپس’ لگا سکے۔ اگر آپکے پاس ‘پل اپ بار’ نہیں تو پریشانی کی بات نہیں، کیونکہ اس مشین کو حاصل کیے بنا بھی ‘پل اپس’ لگائے جاسکتے ہیں۔ اور اپنے گھر کے کسی مضبوط حصے (دیوار) پر لوہے کی بار (سلاخ) لگا سکتے ہیں۔

ورزش کے ابتدائی اصول

یاد رکھے ورزش کے دوران جسم کے کئی پھٹے ایک ہی وقت میں کام کرتے ہیں اور اسکا اثر پورے جسم پر پڑتا ہے۔ اسکے علاوہ ورزش مرحلہ وار کی جائے یعنی پہلے تھوڑی اور پھر آہستہ آہستہ ورزش میں اضافہ کیا جائے۔ اگر آغاز میں ہی ورزش کے بنیادی اصولوں کو پس پشت رکھا گیا تو اسکا نقصان براہ راست جسم کو پہنچنے کا خطرہ ہے۔

ورزش کی منصوبہ بندی

ورزش کے 4 بنیادی طریقوں سے بہتر نتائج اخذ کیے جاسکتے ہیں۔

*سینے کی ورزش:

سینے کی ورزش کیلئے کسی سامان کی ضرورت نہیں، گھر بیٹھے باآسانی کی جاسکتی ہے۔ ورزش سے دونوں بازوں کے پھٹے اور سینے کی سطح میں بہتری آتی ہے۔ پش اپس لگاتے وقت اپنے جسم کو سیدھا، سینے کو دو سیکنڈ اوپر اور دو سیکنڈ نیچے رکھے۔ آغاز میں پش اپس کے تین سیٹ پورے کرے۔

*کمر کی ورزش:

پل اپس لگانے کیلئے بھی کسی خاص سامان کی ضرورت نہں، پل اپس کیلئے آپکو ایک چھوٹی سی جگہ کی ضرورت ہوگی جہاں پل اپس لگائے جاسکے۔ چاہیں تو اپنے گھر کی دیورا پر کوئی لوہے کی سلاخ نصب کردیں۔ پل اپس لگانے سے پہلے اسکا صیح طریقہ یاد نوٹ کرلیں۔ سب سے پہلے بار )سلاخ( کو مضبوطی سے پکڑ لیں، پھر دونوں بازوں کو برابر سمت میں اوپر کی طرف لیکر جائے، اور اپنی ٹھوڑی کو بار کے اوپر رکھیں۔ یہ عمل تین مرتبہ کریں اور سیٹس کے درمیان 60 سیکنڈ کاوقفہ بھی لیں۔ پل اپس لگاتے وقت ٹانگیں چلانے سے اجتناب کریں۔

*ٹانگوں کی ورزش:

ٹانگوں کی ورزش کیلئے بھی کسی سامان کو خریدنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن ورزش کیلئے دو کرسیوں کی ضرورت ہوگی۔ ایک کرسی میں بیٹھنا اور دوسری کرسی کے اوپر ہاتھ رکھنا ہوگا۔ اور پھر کرسی کے سہارے اٹھ کر بیٹھیے۔ یہ عمل 8 سے 15 مرتبہ کریں اور اسکے تین سیٹس پورے کرلیں۔ پورے عمل میں 60سیکنڈ کا وقفہ لیں۔ یاد رہے کہ ورزش کے دوران ایک ٹانگ زمین سے اوپر رکھیں۔

*ایبز کی ورزش:

ایبز ورزش سے آپکا پیٹ بہتر ہوتا ہے اور اسکے عمل سے پیٹ باہر نہیں آتا۔ ایبز کو آرام آرام سے کیا جاتا ہے کیونکہ اسی طریقے سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ جلدی جلدی کرنے سے معاملہ خراب بھی ہوسکتا ہے۔ ایبز کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے دونوں ہاتھوں کو اپنے سر کے پیچھے رکھیں اور اپنی ٹانگوں کو تھوڑا موڑ لیں۔ اسکے بعد آہستہ آہستہ اپنی کمر کو اٹھائیں اور واپس نیچے کرلیں۔ یہ عمل 8 سے 15 مرتبہ کریں اور اسکے تین سیٹس پورے کرلیں۔ پورے عمل میں 60سیکنڈ کا وقفہ لیں۔