یونان کا دلفریب جزیرہ ’سینتورینی‘

July 08, 2018

یونان اور ترکی کے درمیان بحیرہ ایجیئن میں واقع جزیرہ سینتورینی اپنی نوعیت کا ایک منفرد جزیرہ مانا جاتاہے۔ مختلف رنگوں سے سجا سینتورینی، جس کی پہاڑی سے سمندر کا نظارہ قابل دید ہوتا ہے جبکہ یہاں کے گھروں کو کچھ اس انداز سے تعمیر کیا گیا ہے کہ لگتا ہے کہ ابھی لڑھک کر گہرے پانیوں میں جاگریں گے۔ یہ درحقیقت دائرے کی شکل میں پھیلے جزائر میں سب سے بڑا جزیرہ ہے، ماضی میں آتش فشاں کےایک سلسلے نے یہاں کافی نقصان پہنچایا۔

1956ء میں جب طاقتور زلزلوں نے سینتورینی کو ہلایا تو وہاںبڑی تباہی دیکھنے میں آئی۔ نصف سے زائد عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھیںجبکہ بقیہ عمارتوں میںسے بڑی تعداد کافی حد تک خراب ہوچکی تھیکہ ان کو اچھی خاصی مرمت کی ضرورت پڑی۔آتش فشاں کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں کے نیچے زمین اتنی پختہ نہیںرہی تھی جوزلزلے میںنقصانات کی بڑی حد تک ذمہ دار ثابت ہوئی۔ اس کےبعددوبارہ بحالی کے کام کا آغاز ہوا اورسینتورینی کی موجودہ شکل سامنے آئی ، جس نے سینتورینی کی خوبصورتی کو دوبالا کردیا۔ یہاں سورج کو طلوع اور غروب ہوتے دیکھنا ناقابل فراموش ہوتا ہے۔

گھروںکی تعمیر

سینتورینی کی روایتی تعمیرات بحیرہ ایجیئن میں واقع دیگر جزائر کی طرح ہی ہے، جس میں گھروں کی تعمیر چوکور شکل میں مقامی پتھروں سے کی گئی ہےاور ان پر رنگ و روغن کے لیے چونے اور مختلف آتش فشاں کی خاک کواستعمال کیا گیاہے۔دور سے دیکھنے میںلگتا ہے کہ گویا اس خطے نے سفید چادر اوڑھ رکھی ہے۔یہاںکی منفرد خصوصیت ہپوسکافا (Hypóskapha) کا عام استعمال ہے، یعنی گھروں کی دائیں بائیں یا پھرنیچے کی طرف کھدائی کرکے توسیع کرنا۔ اس مقصد کے لیے پیومائس (Pumice)، جو ایک آتش فشاں پہاڑ سے نکلا ہوا پتھر ہے، کو استعمال کیا گیا ہے۔پیومائس پتھرکے ہوا دارہونے کی منفرد خصوصیت کی وجہ سے سینتورینی میںاس سے بنے گھرسردی میںگرم اور گرمی میںٹھنڈےرہتے ہیں، جو یہاںرہائش پذیر افراد کے لیے راحت کا باعث ہوتے ہیں۔

تعمیراتی مواد

یونان میں 8 ویں صدی قبل مسیح کے دوران زیادہ سے زیادہ عمارتیں اینٹوںسے تعمیر کی گئیںجبکہ اس سے پہلے لکڑی یا مٹی سے عمارتیں بنانے کارواج تھا۔ سینتورینی کی بات کریں تو یہاںکی عمارتوں کو بنانے اور یونانی فن تعمیر کے بڑے حصوں میں آرکیٹیکٹس کی طرف سے استعمال ہونے والےبلڈنگ مٹیریل میں لکڑی، اینٹیں، چونا پتھر، ماربل، پلاسٹر اور کانسی شامل ہیں۔ لکڑی کو عمارتوں کی معاونت کے لیے استعمال کیا جاتاتھا اور چھتوں کے لیے بیم میں بھی اس کااستعمال عام تھا۔ اس کے علاوہ سنگ مرمر اور لائم اسٹون کودیواروںاور اونچے حصوں میں لگانےکے علاوہ چھت پر ٹائلیں لگانے کا رواج تھا۔ دھاتوں میں کانسی ایسی چیز تھی جسے سجاوٹ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا۔

ہوٹل کے کمرے سے سیدھاسوئمنگ پول میں

بحیرہ ایجیئن میں واقع جزیرہ سینتورینی میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد ہوٹل بھی قائم ہے، جسے فنِ تعمیر کا ایک شاہکار کہیںتو بے جا نہ ہوگا۔ اس ہوٹل کی خاصیت یہ ہے کہ آپ سرنگ نما راستے کے ذریعے کمروں سے براہ راست سوئمنگ پول میں پہنچ سکتے ہیں۔Firostefani کے مقام پرموجود اس ہوٹل کے کمروں کے مکینوں کو باتھ روم میں ایک راستہ نظر آتا ہے جس پر آگے جانے سے اچانک یہ بات آشکار ہوتی ہے کہ خفیہ سرنگ نما راستہ بیرونی سوئمنگ پول کی جانب آپ کولے جا رہا ہے۔

یہ ایک نادر تجربہ ہوتاہےکہ کُھلے آسمان میں جائے بغیر ہی آپ براہ راست کمرے سے سوئمنگ پول پہنچ جاتے ہیں۔یہ سیاحوں کو ایک ناقابل فراموش احساس دیتا ہے اور وہ اس سے بھرپور طور پر لطف اندوز ہوتے ہیں۔کمرے کے ساتھ ذاتی سوئمنگ پول میں نہانے کے دوران دیگر سرگرمیاں بھی انجام دی جا سکتی ہیں جن میں مطالعہ وغیرہ شامل ہے۔ کمپلیکس کا ہر کمرہ ایکسٹرا لارج ڈبل بیڈ، گرم ٹب اور بالکونیوں سے آراستہ ہے۔

سیاحتی مقام

اپنی لازوال خوبصوتی کے باعث سینتورینی کو یونان کا ایک مشہور و معروف سیاحتی مقام ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔یہاں عمارتوںکو انتہائی خوبصورتی سے ڈیزائن کیا گیا ہے اور گلی کوچے ایسے بنے ہیں کہ آپ کو اجنبیت کااحساس ہی نہیں ہوتا۔ دل کو لبھاتا طرزِ تعمیر اورلہراتی بل کھاتی سڑکیںآپ کا دل موہ لینے کے لیے کافی ہیں۔سینتورینی کے منفرد طرزِ تعمیرنے جہاںاس کی خوبصورتی میںاضافہ کیا ہے وہیں ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی کئی مشہور فلموںکے فلمسازوںکو یہاںسین شوٹ کرنے پر مجبور کردیا۔آپ نے خود بھی کئی فلموں میںاس جگہ کو دیکھا ہوگا مگرآپ شاید نام سے نہیں جانتے ہوںگے۔چلیں اس تحریر کے ذریعے آپ کی معلومات میں اگر اضافہ ہوگیا ہے تو گویا ہمارامقصد پورا ہوا۔