شرجیل میمن کے کمرے پر چھاپہ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

September 01, 2018

چیف جسٹس آف پاکستان کی اسپتال میں پی پی رہنما شرجیل میمن کے کمرے کا دورہ کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔

چیف جسٹس آج کلفٹن میں واقع ضیاءالدین اسپتال پہنچے تو شرجیل میمن لگژری کمرے میں سو رہے تھے ، انہوں نے وہاں موجود ملازمین کو حکم دیا کہ لائٹیں آن کرو، شرجیل میمن کو اٹھائو تو وہ بغیرلاٹھی کے سہارے کمرے سے باہر نکلے۔

انہیںدیکھ کر چیف جسٹس نے کہا کہ شرجیل میمن میں چیف جسٹس پاکستان آپ کی خیریت معلوم کرنے آیا ہوں،یہ ہے آپ کی سب جیل، سب جیل اسے کہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ تومکمل صحت مند لگ رہے ہیں،انہیں یہاں سے فوری طور پر کراچی سینٹرل جیل منتقل کریں۔

شراب کی بوتلیں دیکھیں تو شرجیل میمن سے استفسارکیا کہ یہ کیا ہے ؟تو جواب ملا کہ یہ میری نہیں ہیں۔

شرجیل میمن کے کمرے میںدو بوتلیں ڈبے میں اور ایک شراب کی خالی بوتل ڈبے کے اوپر رکھی ہوئی تھی تاہم چیف جسٹس کے ساتھ موجود سپریم کورٹ کے عملے نے ایک بوتل کو سونگھ کر چیک کیا اور بتایا کہ اس میں سے تو شراب کی بو آرہی ہے۔

اس سے قبل صبحسویرے آئی جی جیل نے وی آئی پی قیدیوں کے اسپتال میں داخلے پر چیف جسٹس کو بریفنگ دی تھی۔

آئی جی جیل خانہ جات کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ شرجیل میمن ضیا ء الدین، انور مجید این آئی سی وی ڈی،عبدالغنی مجید جناح اسپتال میں داخل ہیں۔

اس پر چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے استفسارکیا تھا کہ کیا واقعی یہ ملزمان ان ہی اسپتالوں میں موجود ہیں؟

اس پر آئی جی جیل نے چیف جسٹس کو بتایا کہ جی بالکل، یہ ملزمان ان ہی اسپتالوں میں ہیں جس پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ گاڑی تیار کرواور شرجیل میمن سے ملنے اسپتال پہنچے۔